Blog
Books
Search Hadith

عاریۃً چیز کے جائز ہونے اور اس میں رغبت دلانے کا بیان

۔ (۶۱۵۲)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا حَقُّ الْإِبِلِ؟ قَالَ: ((حَلْبُہَا عَلٰی الْمَائِ وَإِعَارَۃُ دَلْوِھَا وَإِعَارَۃُ فَحْلِہَا وَمَنِیْحَتُہَا وَحَمْلٌ عَلَیْہَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ۔)) (مسند احمد: ۱۴۴۹۶)

۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا کہ اے اللہ کے رسول! اونٹوں کا حق کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: انکا حق یہ ہے کہ ان کو پانی کے گھاٹوں پر دوہ کران کا دودھ(محتاجوں کو پلایا جائے)، ان کا برتن عاریۃً دیا جائے، جفتی کے لیے سانڈ دیا جائے، دودھ پینے کے لیے اونٹنی بطور عطیہ دی جائے اور اللہ تعالی کی راہ میں سواری کے لیے اونٹ دیئے جائیں۔
Haidth Number: 6152
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۱۵۲) تخریج: أخرجہ مسلم: ۹۸۸ (انظر: ۱۴۴۴۲)

Wazahat

فوائد:… مختلف احادیث میں عاریۃً چیزیں دینے کی ترغیب دلائی گئی ہے، اس حدیث ِ مبارکہ سے ثابت ہوا کہ زکوۃ کے علاوہ بھی مال میں حقوق ہوتے ہیں، اس حدیث میں صرف اونٹوں کے حقوق کا بیان ہے، ان سے دوسری چیزوں کے حقوق کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔