Blog
Books
Search Hadith

ودیعت اور عاریہ کے طور پر دی ہوئی چیزوں کی ضمانت کا بیان

۔ (۶۱۵۶)۔ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ یَعْلَی بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ اَبِیْہِ عَنِ النَّبِیِّ اِذَا أَتَتْکَ رُسْلِیْ فَأَعْطِہِمْ أَوْ قَالَ: فَادْفَعْ إِلَیْہِمْ ثَلَاثِیْنَ دِرْعًا وَثَلَاثِیْنَ بَعِیْرًا أَوْ أَقَلَّ مِنْ ذٰلِکَ، فَقَالَ لَہُ: الْعَارِیَۃُ مُؤَدَّاۃٌیَارَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((نَعَمْ۔)) (مسند احمد: ۱۸۱۱۴)

۔ سیدنا صفوان بن یعلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کی طرف پیغام بھیجا کہ جب تیرے پاس میرے قاصد آئیں تو انہیں تیسیا اس سے کم زرہیں اور تیسیا اس سے کم اونٹ دے دینا، انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیایہ ایسا عاریہ ہے، جو قابل واپسی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں ۔
Haidth Number: 6156
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۱۵۶) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط الشیخین۔ أخرجہ ابوداود: ۳۵۶۶ (انظر: ۱۷۹۵۰)

Wazahat

فوائد:… امانت یاعاریۃ چیز کی واپسی پر یہ حدیث دلالت کرتی ہے۔ چیز ہو تو وہی ادا کی جائے چیز تلف ہو جائے تو قیمت دی جائے۔