Blog
Books
Search Hadith

جان بوجھ کر اور از راہِ مذاق غصب کی ممانعت اور مسلمان بھائی کا مال غصب کرنے کی وعید کا بیان

۔ (۶۱۸۸)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) بِمِثْلِہِ وَفِیْہِ: أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ لَہُ: ((إِنْ لَقِیْتَہَا نَعْجَۃً تَحْمِلُ شَفْرَۃً وَزِنَادًا بِخَبْتِ الْجَمِیْشِ فَـلَا تُہِجْہَا۔)) قَالَ: یَعْنِیْ بِخَبْتِ الْجَمِیْشِ أَرْضًا بَیْنَ مَکَّۃَ وَالْجَارِ،اَرْضٌ لَیْسَ بِہَا أَنِیْسٌ۔ (مسند احمد: ۲۱۳۹۷)

۔ ایک روایت میں ہے: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تو بکری کو اس حال میں پائے کہ وہ چھری اور چقماق اٹھائے ہوئے ہو اور ہو بھی خبت الجمیش علاقے میں (جو مکہ اور جار کے درمیان بے نبات اور پست و کشادہ زمین ہے اور وہاں کوئی مانوس چیز بھی نہیں ہے، پھر بھی تو اسے ہاتھ نہیں لگا سکتا)۔
Haidth Number: 6188
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۱۸۸) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ وہ بکری کسی صورت میں تیرے لیے جائز نہیں ہے۔