Blog
Books
Search Hadith

جان بوجھ کر اور از راہِ مذاق غصب کی ممانعت اور مسلمان بھائی کا مال غصب کرنے کی وعید کا بیان

۔ (۶۱۹۰)۔ عَنْ اَبِیْ حُمَیْدِ نِ السَّاعَدِیِّ عَنْ رَسُوْل اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا یَحِلُّ لِاِمْرِئٍ أَنْ یَأْخُذَ مَالَ أَخِیْہِ بِغَیْرِ حَقِّہِ۔)) وَذٰلِکَ لِمَا حَرَّمَ اللّٰہُ مَالَ الْمُسْلِمِ علیَ الُمُسْلِمِ۔ قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: قَالَ اَبِیْ: وَقَالَ عُبَیْدُ بْنُ اَبِیْ قُرَّۃَ: ثَنَا سُلَیْمَانُ حَدَّثَنِیْ سُہَیْلٌ حَدَّثَنِیْ عَبْدُالرَّحْمٰنِ بْنُ سَعْدٍ عَنْ اَبِی حُمَیْدِنِ السَّاعَدِیِّ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا یَحِلُّ لِلرَّجُلِ أَنْ یَأْخُذَ عَصَا أَخِیْہِ بِغَیْرِ طِیْبِ نَفْسٍ۔)) وَ ذٰلِکَ لِشِدَّۃِ مَاحَرَّمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَالَ الْمُسْلِمِ عَلٰی الْمُسْلِمِ۔ (مسند احمد:۲۴۰۰۳)

۔ سیدنا ابو حمید ساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کسی آدمی کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی کا مال ناحق طریقے سے لے۔ اس فرمان کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک مسلمان پر دوسرے مسلمان کا مال حرام قرار دیا ہے۔ سیدنا ابو حمید ساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ دوسری روایت بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کسی آدمی کے لئے حلال نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی کی لاٹھی اس کی رضامندی کے بغیر لے۔ اس ارشاد کی وجہ یہ ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سختی سے ایک مسلمان کے مال کو دوسرے مسلمان پر حرام قرار دیا ہے۔
Haidth Number: 6190
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۱۹۰) اسنادہ صحیح۔ أخرجہ البزار: ۳۷۱۷، وابن حبان: ۵۹۷۸، والبیھقی: ۹/ ۳۵۸ (انظر: ۲۳۶۰۵)

Wazahat

فوائد:… ارشاد ربانی ہے: {وَلَا تَاْکُلُوْا اَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ} … ’’اپنے مالوں کو آپس میں باطل طریقے سے مت کھائو۔‘‘ (سورۂ بقرہ: ۱۸۸)