Blog
Books
Search Hadith

زمین کو غصب کرنے یا اس کو چوری کرنے والے کا بیان، اگرچہ وہ ایک بالشت یا ایک ہاتھ کے برابر ہو

۔ (۶۲۰۰)۔ عَنِ الْاَشْعَتِ بْنِ قَیْسٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ کِنْدَۃَ وَرَجُلًا مِنْ حَضْرَمَوْتَ اِخْتَصَمَا إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ أَرْضٍ بِالْیَمَنِ فَقَالَ الْحَضْرَمِیُّ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَرْضِیْ اِغْتَصَبَہَا ھٰذَا وَأَبُوْہُ، فَقَالَ الْکِنْدِیُّ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَرْضِیْ وَرِثْتُہَا مِنْ اَبِیْ، فَقَالَ الْحَضْرَمِیُّ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اسْتَحْلِفْہُ أَنَّہُ مَا یَعْلَمُ اَنَّھَا أَرْضِیْ وَأَرْضُ وَالِدِیْ وَالَّذِیْ اِغْتَصَبَہَا أَبُوْہُ، فَتَہَیَّأَ الْکِنْدِیُّ لِلْیَمِیْنِ: فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِنَّہُ لَا یَقْتَطِعُ عَبْدٌ أَوْ رَجُلٌ بِیَمِیْنِہِ مَالًا اِلَّا لَقِیَ اللّٰہَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَھُوَ أَجْذَمُ۔)) فَقَالَ الْکِنْدِیُّ: ھِیَ أَرْضُہُ وَأَرْضُ وَالِدِہِ۔ (مسند احمد: ۲۲۱۹۲)

۔ سیدنا اشعث بن قیس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ کندہ کے ایک شخص اور حضرموت کے ایک آدمی کے مابینیمن میں واقع ایک زمین کے معاملے میں جھگڑا ہو گیا، حضرمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ زمین میری ہے، اس نے اور اس کے باپ نے اس پر ناجائز قبضہ کر لیاہے، کندہ کے باشندے نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ زمین میری ہے، مجھے اپنے باپ کے ورثے میںملیہے، حضرمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اس سے یہ قسم لے لیں کہ اسے معلوم نہیں ہے کہ یہ میری اور میرے والد کی زمین ہے اور غصب کرنے والا اس کا باپ ہے۔اُدھر کندی قسم اٹھانے کے لئے تیارہو گیا، لیکن جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی شخص جھوٹی قسم کے ذریعے کس کا مال ہتھیا لے گا تو روز قیامت جب اس کی ملاقات اللہ تعالیٰ سے ہوگی تو اس کا ہاتھ کٹا ہوا ہو گا۔ یہ فرمان سن کر کندی نے کہا: یہ زمین اس کی اور اس کے باپ کی ہے۔
Haidth Number: 6200
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۲۰۰) تخریج: اسنادہ ضعیف بھذہ السیاقۃ۔ أخرجہ ابوداود: ۳۲۴۴، ۳۶۲۲ (انظر: ۲۱۸۴۹)

Wazahat

Not Available