Blog
Books
Search Hadith

زمین کو غصب کرنے یا اس کو چوری کرنے والے کا بیان، اگرچہ وہ ایک بالشت یا ایک ہاتھ کے برابر ہو

۔ (۶۲۰۱)۔ عَنْ اَبِیْ سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ أَنَّہُ دَخَلَ عَلٰی عَائِشَۃَ وَھُوَ یُخَاصِمُ فِیْ أَرْضٍ، فَقَالَتْ عَائِشَۃُ: یَا أَبَا سَلَمَۃَ! اجْتَنِبِ الْأَرْضَ فَاِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ ظَلَمَ قِیدَ شِبْرٍ مِنَ الْأَرْضِ طُوِّقَہُیَوْمَ الْقِیَامَۃِ مِنْ سَبْعِ اَرْضِیْنَ)) (مسند احمد: ۲۴۸۵۷)

۔ ابو سلمہ بن عبد الرحمن ، سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس آئے اور وہ زمین کے معاملے میں کسی سے جھگڑ رہے تھے، سیدہ نے کہا: اے ابو سلمہ! زمین کے معاملے میں احتیاط برتنا، کیونکہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا ہے کہ جو شخص ایک بالشت کے بقدر نا حق زمین ہتھیا لیتا ہے، اس کو سات زمینوں سے طوق پہنایا جائے گا۔
Haidth Number: 6201
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۲۰۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۴۵۳، ومسلم: ۱۶۱۲(انظر: ۲۴۳۵۳)

Wazahat

فوائد:… تمام احادیث ِ مبارکہ کا مضمون ہے کہ کسی کی معمولی مقدار میں زمین ہتھیا لینا بہت بڑا جرم ہے اور یہ گناہ بندے کی آخرت کو خسارے میں ڈال دینے والا ہے۔