Blog
Books
Search Hadith

حیوانوں کے نقصان کا بیان

۔ (۶۲۱۲)۔ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ: اِنَّ مِنْ قَضَائِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : اِنَّ الْمَعْدِنَ جُبَارٌ وَالْبِئْرَ جُبَارٌ وَالْعَجْمَائَ وَجُرْحَہَا جُبَارٌ۔ وَالْعَجْمَائُ: الْبَہِیْمَۃُ مِنَ الْأَنْعَامِ وَغَیْرِھَا، وَالْجُبَارُ: ھُوَ الْھَدْرُ الَّذِیْ لَایُغَرَّمُ۔ (مسند احمد: ۲۳۱۵۹)

۔ سیدنا عبادہ بن صامت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ایک فیصلہیہ بھی تھا کہ کان بھی رائیگاں ہے، کنواں بھی رائیگاں ہے، چوپائے کا زخم بھی رائیگاں ہے۔ عَجْمَائ سے مراد چوپایہ ہے اور جُبَار سے مراد ہدر ہو جانے والی وہ چیز ہے، جس کی چٹی نہیں بھری جاتی۔
Haidth Number: 6212
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۲۱۲) تخریج: صحیح بالشواھد (انظر: ۲۲۷۷۸)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث ِ مبارکہ کا مفہوم یہ ہے کہ اگر کوئی آدمی کسی کی کان یا کنویں میں کام کر رہا ہو اور وہ کان یا کنواں اس پر گر جائے اور وہ فوت ہو جائے، یا کوئی کسی کے کنویں میں گر کر مر جائے تو مالک ضامن نہیں ہو گا، اسی طرح اگر کسی کا چوپایہ کسی شخص کو مارتا ہے اور اس کا نقصان کر دیتا ہے تو چوپائے کا مالک ذمہ دار نہیں ہو گا۔ لیکنیہ مفہوم اس وقت تک ہے، جب تک مالک کا قصور نہ ہو، اگر وہ قصور وار ہو تو اس کی چٹی پڑے گی، مثلااگر مالک جان بوجھ کر جانور کو مارنے کے لیے چھوڑتا ہے، یا عام شاہراہ میں کنواں کھود دیتا ہے۔ علی ہذا القیاس