Blog
Books
Search Hadith

حملہ کرنے والے کو روکنا، اگرچہ اس کو قتل کرنا پڑے اور اس لڑائی میں اگر وہ قتل ہو جائے جس پر حملہ کیا گیا تو وہ شہید ہو گا

۔ (۶۲۱۹)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ قُتِلَ دُوْنَ مَظْلِمَۃٍ فَہُوَ شَہِیْدٌ۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۹)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص ظلم کے خلاف مارا جائے، وہ شہید ہے۔
Haidth Number: 6219
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۲۱۹) تخریج: حسن لغیرہ (انظر: ۲۷۷۹)

Wazahat

فوائد:… بعض مالکیہ نے کہا ہے کہ اگر مال کی مقدار کم ہو تو دفاعی مقابلہ کرنے سے بچنا چاہیے، اگرچہ نصوص عام ہیں اور ان میں کم یا زیادہ مقدار کا تعین نہیں کیا گیا، لیکن اگر خفیف مفسدت کو اختیار کر لیے جانے والا قانون دیکھا جائے تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ کم مقدار مال کے چھن جانے پر صبر کیا جائے اور جان کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔ اسی طرح اگر مال کو چھیننے کا ظلم حکمران کی طرف سے ہو تو پھر بھی صبر کرنا چاہیے۔