Blog
Books
Search Hadith

سیدنا علی بن ابو طالبؓسے مروی حدیث کا بیان

۔ (۶۲۳)۔عَنِ النَّزَّالِ بْنِ سَبْرَۃَ قَالَ: أُتِیَ عَلِیٌّؓ بِکُوْزٍ مِن مَائٍ وَہُوَ فِی الرَّحْبَۃِ فَأَخَذَ کَفَّا مِن مَائٍ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَمَسَحَ وَجْہَہُ وَذِرَاعَیْہِ وَرَأْسَہُ ثُمَّ شَرِبَ وَہُوَ قَائِمٌ ثُمَّ قَالَ: ھٰذَا وُضُوئُ مَنْ لَمْ یُحْدِثْ، ہٰکَذَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَعَلَ۔ (مسند أحمد: ۵۸۳)

نزال بن سبرہ کہتے ہیں: سیدنا علی ؓ کے پاس ایک برتن لایا گیا، جبکہ وہ رحبہ میں تھے، انھوں نے پانی کا ایک چلّو لیا، اس سے کلِیْ کی، ناک میں پانی چڑھایا اور اپنے چہرے، بازوؤں اور سر پر ہاتھ پھیر دیا اور کھڑے ہو کر ہی کچھ پانی پی لیا اور پھر انھوں نے کہا: یہ اس آدمی کا وضو ہے، جو بے وضو نہیں ہوا، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا تھا۔
Haidth Number: 623
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۲۳) تخریج: أخرجہ البخاری: ۵۶۱۶ (انظر: ۵۸۳)

Wazahat

فوائد: …ایسے معلوم ہوتا ہے کہ باوضو آدمی کا اس طرح وضو کرنے کا مقصد تازگی حاصل کرنا ہوتا ہے، جیسا کہ ہمارے ہاں بعض لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ اگر ان کا وضو برقرار ہو تو وہ مسواک کر کے صرف ہاتھ منہ دھو لیتے ہیں۔