Blog
Books
Search Hadith

گری پڑی چیز کے آداب و احکام کا جامع بیان

۔ (۶۲۳۲)۔ عَنْ خَالِدِ بْنِ زَیْدٍ الْجُہَنِیِّ عَنْ اَبِیْہِ زَیْدِ بْنِ خَالِدٍ أَنَّہُ سَأَلَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَوْ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ ضَالَّۃِ رَاعِی الْغَنَمِ؟ قَالَ: ((ھِیَ لَکَ أَوْ لِلذِّئْبِ۔)) قَالَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا تَقُوْلُ فِیْ ضَالَّۃِ رَاعِی الْإِبِلِ؟ قَالَ: ((وَمَا لَکَ وَلَھَا، مَعَہَا سِقَاؤُھَا وَحِذَاؤُھَا وَتَأْکُلُ مِنْ أَطْرَافِ الشَّجَرِ۔)) قَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ! مَا تَقُوْلُ فِی الوَّرِقِ اِذَا وَجَدْتُہَا؟ قَالَ: ((اعْلَمْ وِعَائَ ھَا وَوِکَائَ ھَا وَعَدَدَھَا ثُمَّ عَرِّفْہَا سَنَۃً، فَاِنْ جَائَ صَاحِبُہَا فَادْفَعْہَا إِلَیْہِ وَاِلَّا فَہِیَ لَکَ أَوِ اسْتَمْتِعْ بِہَا أَوْ نَحْوَ ھٰذَا۔)) (مسند احمد: ۱۷۱۶۳)

۔ سیدنا زید بن خالد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے یا کسی آدمی نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے گم شدہ بکری کے بارے میں سوال کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ تیرے لیے ہے، یا پھر بھیڑیے کے لیے۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! گم شدہ اونٹ کے بارے میںآپ کیا فرمائیں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس سے تیرا کیا تعلق ہے، اس کا پینا اور جوتا اس کے پاس ہے اور وہ درختوں سے چرتا رہے گا (یہاں تک کہ اس کا مالک اس کو پا لے گا)۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر مجھے گم شدہ چاندی مل جائے تو اس کے بارے میں آپ کا کیا حکم ہو گا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کی تھیلی، بندھن اور اس کی تعداد کی معلوم کر لے اور ایک سال تک اس کا اعلان کرتا رہ، اگر اس کا مالک آجائے تو اسے دے دے، وگرنہ وہ تیری ہو گی،یا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا کہ وگرنہ تو اس سے فائدہ اٹھا۔
Haidth Number: 6232
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۲۳۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۵۲۹۲، ومسلم: ۱۷۲۲(انظر: ۱۷۰۳۷)

Wazahat

فوائد:… ۱۷۰۴۶ میں بحث