Blog
Books
Search Hadith

ہدیہ دینے پر آمادہ کرنے، اس کو قبول کرنے کے مستحب ہونے اور ہدیہ دینے والے کی فضیلت کا بیان

۔ (۶۲۵۵)۔ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَدِیٍّ الْجُہَنِیِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: ((مَنْ بَلَغَہُ مَعْرُوفٌ عَنْ أَخِیہِ مِنْ غَیْرِ مَسْأَلَۃٍ وَلَا إِشْرَافِ نَفْسٍ فَلْیَقْبَلْہُ وَلَا یَرُدَّہُ فَإِنَّمَا ہُوَ رِزْقٌ سَاقَہُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۱۸۱۰۱)

۔ سیدنا خالد بن عدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس کو سوال اور حرص کے بغیر اپنے بھائی کی طرف سے کوئی مال مل جائے، تو وہ اس کو قبول کر لے اور اس کو ردّ نہ کرے، کیونکہ وہ ایسا رزق ہے، جو اللہ تعالی نے اس کو عطا کیا ہے۔
Haidth Number: 6255
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۲۵۵) اسنادہ صحیح۔ أخرجہ ابو یعلی: ۹۲۵، وابن حبان: ۳۴۰۴، والحاکم: ۲/ ۶۲ (انظر: ۱۷۹۳۶)

Wazahat

فوائد:… ان دو احادیث میں انتہائی اہم بات یہ بیان کی گئی ہے کہ بندے کو لوگوں کے مال و زر سے مستغنی ہونا چاہیے اور کسی سے کوئی حرص اور لالچ نہیں رکھنی چاہیے، اور یہ اس وقت ہو گا جب آدمی اپنی استطاعت کے مطابق محنت و مشقت سے کام کرے اور اپنی تھوڑی کمائی کے مطابق گزارہ کر کے غیرت مند زندگی گزارنے کی کوشش کرے، ایسے میں اگر اس کو کسی طرف سے کوئی چیز مل جائے تو وہ کھلے دل کے ساتھ اس کو قبول کرے۔