Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہa کا ہدیہ قبول کرنا، اگرچہ وہ حقیر سا ہو اور صدقہ قبول نہ کرنا، اگرچہ وہ قیمتی ہو

۔ (۶۲۶۷)۔ عَنْ اُمِّ عَطِیَّۃَ قَالَتْ: بَعَثَ اِلَیَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِشَاۃٍ مِنَ الصَّدَقَۃِ فَبَعَثْتُ اِلٰی عَائِشَۃَ بِشَیْئٍ مِنْھَا فَلَمَّا جَائَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِلٰی عَائِشَۃَ قَالَ: ((ھَلْ عِنْدَکُمْ مِنْ شَیْئٍ؟)) قَالَتْ: لَا، اِلَّا اَنَّ نُسَبَیْبَۃَ بَعَثَتْ اِلَیْنَا مِنَ الشَّاۃِ الَّتِیْ بَعَثْتُمْ بِھَا اِلَیْھَا، فَقَالَ: ((اِنَّھَا قَدْ بَلَغَتْ مَحِلَّھَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۸۴۴)

۔ سیدہ ام عطیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے صدقہ کی ایک بکری ان کی طرف بھیجی اور انھوں نے اس میں سے کچھ حصہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی طرف بھیج دیا، جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس تشریف لائے اور فرمایا: کھانے کی کوئی چیز ہے؟ تو انھوں نے کہا: جی نہیں، البتہ نسیبہ (یعنی ام عطیہ) نے اس بکری کا ایک حصہ بھیجا ہے، جو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو دی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک وہ اپنے محل تک پہنچ چکی ہے۔
Haidth Number: 6267
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۲۶۷) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۴۴۶، ۱۴۹۴(انظر: ۲۷۳۰۱)

Wazahat

فوائد:… کتنی دلچسپ بات ہے کہ آپ a نے خود سیدہ ام عطیہc کی طرف صدقہ کی ایک بکری بھیجی، پھر اسی بکری کا گوشت بھی قبول کر لیا، اس کی وجہ یہ ہے کہ جب سیدہ ام عطیہc بکری کی مالک بنیں تو اس کا حکم بدل گیا، اب وہ صدقہ نہیں رہا، اس وجہ سے آپ a نے اس کا گوشت قبول کر لیا۔