Blog
Books
Search Hadith

وصیت کرنے پر رغبت دلانے، اس میںظلم کرنے کی ممانعت اور زندگی میں ہی اس کا اہتمام کرلینے کی فضیلت کا بیان

۔ (۶۳۲۰)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ: سُئِلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَیُّ الصَّدَقَۃِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ((لَتُنَبَّأَنَّ، أَنْ تَتَصَدَّقَ وَأَنْتَ صَحِیْحٌ شَحِیْحٌ َتأْمُلُ الْبَقَائَ وَتَخَافُ الْفَقْرَ وَلَاتُمْہِلْ حَتّٰی اِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُوْمَ قُلْتَ: لِفُلَانٍ کَذَا وَلِفُـلَانٍ کَذَا، اَلاَ وَقَدْ کَانَ لِفُـلَانٍ۔)) (مسند احمد: ۷۴۰۱)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے یہ سوال کیا گیا کہ کونسا صدقہ سب سے افضل ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ضرور ضرور تجھے خبر دی جاتی ہے، اس کی صورت یہ ہے کہ جب تو صدقہ کرے تو تو صحت مند ہو، لالچی ہو، زندگی کی امید ہو اور فقر و فاقے کا ڈر ہو، اور اس کام میں اتنی تاخیر نہ کر کہ جب جان حلق تک پہنچ جائے تو تو کہنا شروع کر دے کہ فلاں کو اتنا دے دو، فلاں کو اتنا دے دو، خبردار، وہ مال تو فلاں فلاں کا ہو چکا ہوتا ہے۔
Haidth Number: 6320
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۳۲۰) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۴۱۹،و مسلم: ۱۰۳۲(انظر: ۷۴۰۷)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث سے معلوم ہوا کہ موت کا غرغرہ طاری ہونے سے پہلے پہل صدقہ کر لینا چاہیے، اسی طرح خیر و بھلائی والی وصیت اس وقت سے پہلے تیار کر لینی چاہیے۔