Blog
Books
Search Hadith

وصیت کرنے پر رغبت دلانے، اس میںظلم کرنے کی ممانعت اور زندگی میں ہی اس کا اہتمام کرلینے کی فضیلت کا بیان

۔ (۶۳۲۱)۔ عَنْ شَہْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِنَّ الرَّجُلَ لَیَعْمَلُ بِعَمَلِ أَھْلِ الْخَیْرِ سَبْعِیْنَ سَنَۃً فَاِذَا أَوْصٰی حَافَ فِیْ وَصِیَّتِہٖ فَیُخْتَمُ لَہُ بِشَّرِ عَمَلِہِ فَیَدْخُلُ النَّارَ، وَإِنَّ الرَّجُلَ لَیَعْمَلُ بِعَمَلِ أَھْلِ الشَّرِّ سَبْعِیْنَ سَنَۃً فَیَعْدِلُ فِیْ وَصِیَّتِہِ فَیُخْتَمُ لَہُ بِخَیْرِ عَمَلِہِ فَیَدْخُلُ الْجَنَّۃَ۔)) قَالَ: ثُمَّ یَقُوْلُ أَبُوْہُرَیْرَۃَ: وَاقْرَئُ وْا إِنْ شِتْمُ: {تِلْکَ حُدُوْدُ اللّٰہِ} اِلٰی قَوْلِہِ: {وَلَہُ عَذَابٌ مُہِیْنٌ} (مسند احمد: ۷۷۲۸)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک آدمی ستر برس تک نیکوکار لوگوں والے عمل کرتا ہے، مگر جب وہ وصیت کرتا ہے اوراس میں ظلم کر جاتا ہے تواس کا خاتمہ بدتر عمل پر ہوتا ہے، جس کی وجہ سے وہ دوزخ میںداخل ہو جاتا ہے اورایک آدمی ستر برس تک برے لوگوں والے عمل کرتا ہے، مگر وہ وصیت کرنے میں عدل کر جاتا ہے، تو اس کا خاتمہ بہترین عمل پر ہوتا ہے، جس کی وجہ سے وہ جنت میں داخل ہو جاتا ہے۔ پھر سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اگر چاہتے ہو تو یہ آیت پڑھ لو: {تِلْکَ حُدُوْدُ اللّٰہِ وَمَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗیُدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھَارُ خَالِدِیْنَ فِیْھَا وَذَالِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ۔ وَمَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗوَیَتَعَدَّ حُدُوْدَہٗیُدْخِلْہُ نَارًا خَالِدًا فِیْھَا وَلَہُ عَذَابٌ مُہِیْنٌ۔} یہ حدیں اللہ تعالی کی مقرر کی ہوئی ہیں اور جو اللہ تعالی کی اور اس کے رسول ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) کی فرمانبرداری کرے گا، اسے اللہ تعالی جنتوں میں لے جائے گا، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔ اور جو شخص اللہ تعالی کی اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی مقررہ حدوں سے آگے نکلے اسے وہ جہنم میں ڈال دے گا، جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، ایسوں ہی کے لیے رسوا کن عذاب ہے۔ (سورۂ نسائ: ۱۳، ۱۴)
Haidth Number: 6321
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۳۲۱) تخریج: اسنادہ ضعیف۔ أخرجہ مختصرا ابوداود: ۲۸۶۷، والترمذی: ۲۱۱۷ (انظر: ۷۷۴۲)

Wazahat

فوائد:… یہ روایت تو ضعیف ہے، بہرحال وصیت کا شرعی اصولوں کے مطابق ہونا ضروری ہے، وگرنہ وہ ظلم ہو گی اور لواحقین پر فرض ہو گا کہ وہ اس پر عمل نہ کریں، مثلا: کسی ایک وارث کے حق میں وصیت کرنا، ایک تہائی مال سے زیادہ وصیت کرنا، قطع رحمی کی وصیت کرنا، یہ سب ظلم کی قسمیں ہیں۔