Blog
Books
Search Hadith

بیمار آدمی کا ایک تہائی مال یا اس سے کم سے صدقات و خیرات کرنے کے جواز اور اس سے زیادہ کرنے کی ممانعت کا بیان

۔ (۶۳۲۸)۔ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ أَعْتَقَ سِتَّۃَ مَمْلُوْکِیْنَ لَہُ عِنْدَ مَوْتِہِ وَلَیْسَ لَہُ مَالٌ غَیْرُھُمْ فَبَلَغَ ذٰلِکَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((لَقَدْ ھَمَمْتُ أَنْ لَا أُصَلِّیَ عَلَیْہِ۔)) قَالَ: ثُمَّ دَعَا بِالرَّقِیْقِ فَجَزَّأَھُمْ ثَلَاثَۃَ أَجْزَائٍ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً۔ (مسند احمد: ۲۰۱۰۶)

۔ سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک انصاری آدمی نے موت کے وقت اپنے چھ غلام آزاد کر دئیے، جبکہ ان کے علاوہ اس کا کوئی اور مال بھی نہیں تھا، جب یہ بات نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تک پہنچی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے ارادہ کیا کہ اس کی نمازِ جنازہ ہی نہ پڑھائوں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان غلاموں کو بلایا اور ان کے تین حصے کر کے (قرعہ کے ذریعے) دو کو آزاد کر دیا اور چار کو غلام ہی رہنے دیا۔
Haidth Number: 6328
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۳۲۷) تخریج: حدیث محتمل للتحسین بشواہدہ۔ أخرجہ البزار: ۱۳۸۲ (انظر: ۲۷۴۸۲)

Wazahat

فوائد:… قرعہ کا ذکر اگلی حدیث ِ مبارکہ میں ہے۔