Blog
Books
Search Hadith

وضو کی نیت اور اس کے شروع میں بِسْمِ اللّٰہِ پڑھنے کا بیان

۔ (۶۳۶)۔عَنْ رَبَاحِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ حُوَیْطِبٍ قَالَ: حَدَّثَتْنِی جَدَّتِیْ أَ نَّہَا سَمِعَتْ أَبَاہَا یَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((لَاصَلٰوۃَ لِمَنْ لَا وُضُوئَ لَہُ، وَلَا وُضُوئَ لِمَنْ لَّمْ یَذْکُرِاسْمَ اللّٰہِ عَلَیْہِ، وَلَا یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ مَنْ لَا یُؤْمِنُ بِیْ وَلَا یُؤْمِنُ بِیْ مَنْ لَا یُحِبُّ الْأَنْصَارَ۔)) (مسند أحمد: ۲۳۶۲۴)

رباح بن عبد الرحمن سے مروی ہے کہ ان کی دادی نے اپنے باپ (سیدنا سعید بن زیدؓ) سے سنا کہ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جس آدمی کا وضو نہیں اس کی کوئی نماز نہیں اور جس آدمی نے وضوء پر بِسْمِ اللّٰہِ نہیں پڑھی، اس کا کوئی وضو نہیں اور جو شخص میں (محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌) پر ایمان نہیں لایا، وہ اللہ تعالیٰ پرایمان نہیں لا سکے گا اور جس بندے نے انصار سے محبت نہ کی، وہ مجھ پر ایمان نہیں سکے گا۔
Haidth Number: 636
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۳۶) تخریج: اسنادہ ضعیف، لضعف ابی ثفال المری۔ أخرجہ مختصرا الترمذی: ۲۵، وابن ماجہ: ۳۹۸ (انظر: ۲۳۲۳۶)

Wazahat

فوائد: …نیز سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے صحابہ سے فرمایا: ((تَوَضَّئُوْا بِسْمِ اللّٰہِ۔)) … بسم اللہ پڑھ کر وضوء کرو ۔ (نسائی: ۷۸)ان احادیث سے معلوم ہوا کہ وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے، نیز صرف بِسْمِ اللّٰہ کے الفاظ ادا کرنے چاہئیں، نہ کہ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمَ کے۔