Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کا بیان انبیائے کرام h کا وارث نہیں بنایا جاتا

۔ (۶۳۵۱)۔ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌یَقُوْلُ لِعَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ وَطَلْحَۃَ وَالزُّبِیْرِ وَسَعْدٍ: نَشَدْتُّکُمْ بِاللّٰہِ الَّذِیْ تَقُوْمُ السَّمَائُ وَالْأَرْضُ بِہٖأَعَلِمْتُمْاَنَّرَسُوْلَاللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((إِنَّا لَا نُوْرَثُ، مَا تَرَکْنَا صَدَقَۃٌ؟)) قَالُوْا: اللّٰہُمَّ نَعَمْ۔ (مسند احمد: ۱۵۵۰)

۔ سیدنا مالک بن اوس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے سنا کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیدنا عبد الرحمن بن عوف، سیدنا طلحہ، سیدنا زبیر اور سیدنا سعد سے مخاطب ہو کر کہا: میں تمہیں اس اللہ کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں کہ جس کے حکم کے آسرے پر آسمان و زمین قائم ہیں، کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تھا کہ ہماری وراثت نہیں ہوتی، ہم جو کچھ چھوڑ کر جاتے ہیں، وہ صدقہ ہوتا ہے۔ ان سب نے کہا: جی ہاں، ہم نے سنا ہے۔
Haidth Number: 6351
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۳۵۰) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۷۳۰، ومسلم: ۱۷۵۸ (انظر: ۲۶۲۶۰)

Wazahat

فوائد:… تمام احادیث ِ مبارکہ کا تقاضا یہ ہے کہ انبیائے کرام hکا ترکہ ان کے ورثاء میں تقسیم نہیں کیا جاتا، وہ سارے کا سارا از خود صدقہ ہو جاتا ہے، البتہ اس ترکہ میں سے ان افراد کی کفالت کی جائے گی، جن کے رسول اللہa کفیل تھے۔