Blog
Books
Search Hadith

کلالہ کا بیان

۔ (۶۳۸۴)۔ وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: اِنِّیْ لَا أَدَعُ شَیْئًا أَھَمَّ اِلَیَّ مِنَ الْکَلَالَۃِ، وَمَا اَغْلَظَ لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ شَیْئٍ مُنْذُ صَاحَبْتُہُ مَا اَغْلَظَ لِیْ فِی الْکَلَالَۃِ، وَمَا رَاجَعْتُہُ فِیْ شَیْئٍ مَا رَجَعْتُہُ فِی الْکَلَالَۃِ حَتّٰی طَعَنَ بِاِصْبَعِہِ فِیْ صَدْرِیْ وَقَالَ: ((یَا عُمَرُ! اَلَا تَکْفِیْکَ آیَۃُ الصَّیْفِ الَّتِیْ فِیْ آخِرِ سُوْرَۃِ النِّسَائِ۔)) فَاِنْ أَعْشِ أَقْضِی فِیْہَا قَضِیَّۃًیَقْضِیْ بِہَا مِنَ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَمَنْ لَا یَقْرَأُ الْقُرْآنَ۔ (مسند احمد: ۱۸۶)

۔ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:میں کوئی ایسی چیز نہیں چھوڑوں گا، جو میرے نزدیک کلالہ کی بہ نسبت زیادہ اہم ہو، اُدھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس مسئلے کے بارے میں مجھ پر اتنی سختی کی کہ جب سے میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ساتھ ملا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ پر اتنی سختی نہیں کی تھی اور میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے جتنا مراجعہ کلالہ کے بارے میں کیا، اتنا کسی اور مسئلے میں نہیں کیا،یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے سینے میں اپنی انگلی ماری اور فرمایا: اے عمر! کیا تجھے سورۂ نساء کے آخر والی آیت کافی نہیں ہے، جو موسم گرما میں نازل ہوئی تھی؟ پھر انھوں نے کہا: اگر میری زندگی رہی تو میں کلالہ کے بارے میں ایسا فیصلہ بیان کروں گا کہ ہر شخص اس کو سمجھ جائے گا، وہ قرآن پڑھتا ہو یا نہ پڑھتا ہو۔
Haidth Number: 6384
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۳۸۴) تخریج: أخرجہ مسلم: ۵۶۷، ۱۶۱۷ (انظر: ۱۸۶)

Wazahat

فوائد:… سورۂ نساء کی آیت نمبر (۱۲) میں کلالہ کے اخیافی بہن بھائیوں کا اور آیت نمبر (۱۷۶) میں عینی اور علاتی بہن بھائیوں کا ذکر ہے، اگر دونوں مقامات کو غور کے ساتھ پڑھا جائے تو کلالہ سے متعلقہ مسائل سمجھ آ جاتے ہیں۔