Blog
Books
Search Hadith

قاضی کے فیصلے میں درستی اور خطا دونوں کے امکان، مجتہد قاضی کے اجر اور اس کے فیصلہ کرنے کی کیفیت کا بیان

۔ (۶۳۸۶)۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ اَبِیْہِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ: جَائَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خَصْمَانِ یَخْتَصِمَانِ فَقَالَ لِعَمْرٍو: ((اقْصِ بَیْنَہُمَایَا عَمْرُو!)) فَقَالَ: أَنْتَ أَوْلٰی بِذٰلِکَ مِنِّیْیَارَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ: ((وَاِنْ کَانَ)) قَالَ: فَاِذَا قَضَیْتُ بَیْنَھُمَا فَمَا لِیْ؟ قَالَ: ((اِذَا أَنْتَ قَضَیْتَ فَأَصَبْتَ الْقَضَائَ فَلَکَ عَشْرُ حَسَنَاتٍ وَاِنْ أَنْتَ اجْتَہَدْتَ فَأَخْطَأْتَ فَلَکَ حَسَنَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۱۷۹۷۸)

۔ سیدنا عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: دو آدمی آپس کا ایک جھگڑا لے کر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس حاضر ہوئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے فرمایا: اے عمرو!ان کے درمیان فیصلہ کرو۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اس امر کے زیادہ حقدار ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگرچہ میں ہوں۔ میں نے کہا: اگر میں ان کے ما بین فیصلہ کروں تومجھے کیا ملے گا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم نے فیصلہ کیا اور درست صورت تک پہنچ گئے تو دس نیکیاں ملیں گی اوراگر اجتہاد میں خطا اور غلطی ہو گئی تو ایک نیکی ملے گی۔
Haidth Number: 6386
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۳۸۶) تخریج: اسنادہ ضعیف جدا، الفرج بن فضالۃ ضعیف، محمد بن عبد الاعلی و أبوہ لا یعرفان۔ أخرجہ الدارقطنی: ۴/ ۲۰۳(انظر: ۱۷۸۲۴)

Wazahat

فوائد:… حدیث نمبر (۶۳۸۹)، اس باب کی پہلی تین احادیث سے کفایت کرتی ہے۔