Blog
Books
Search Hadith

بغیر مطالبے کے گواہی دینے والے کی مذمت کا بیان

۔ (۶۴۳۴)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((خَیْرُ النَّاسِ قَرْنِیْ ثُمَّ الَّذِیْنَیَلُوْنَہُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَیَلُوْنَہُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَیَلُوْنَہُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَیَلُوْنَہُمْ ثُمَّ یَاْتِیْ بَعْدَ ذٰلِکَ قَوْمٌ تَسْبِقُ شَہَادَاتُہُمْ اَیْمَانَہُمْ وَاَیْمَانُہُمْ شَہَادَاتِہِمْ۔)) (مسند احمد: ۳۵۹۴)

۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لوگوں میں سب سے بہترین میرا زمانہ ہے، پھر ان لوگوں کا جو میرے بعد ہوں گے، پھر ان کاجوان کے بعد ہوں گے، پھر ان کا جو ان کے بعد ہوں گے، پھر ایسے لوگ آئیں گے کہ ان کی گواہیاں ان کی قسموں سے آگے بڑھیں گی اور ان کی قسمیں ان کی گواہیوں سے آگے۔
Haidth Number: 6434
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۴۳۴) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۴۲۹، ومسلم: ۲۵۳۳(انظر: ۳۵۹۴)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث کے آخری جملے کے دو مفہوم ہو سکتے ہیں، ایکیہ کہ گواہی کے ساتھ قسم اٹھانا مذموم ہے اور دوسرا یہ کہ قسم و شہادت میں غیر محتاط انداز اختیار نہ کیا جائے، بلکہ پہلے یہ سوچنا چاہیے کہ ان امور کی ضرورت بھی ہے یا نہیں،یا صرف قسم کی ضرورت یا صرف شہادت کی، نیز کون سے مواقع پر قسم اور شہادت مذموم ہیں اور کہا ممدوح۔