Blog
Books
Search Hadith

مؤمن کے قتل پر سخت وعید اور سختی کا بیان

۔ (۶۴۴۱)عَنْ اَبِیْ اِدْرِیْسَ قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِیَۃَ (یَعْنِی ابْنَ اَبِیْ سُفْیَانَ) وَکَانَ قَلِیْلَ الْحَدِیْثِ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ یَقُوْلُ : ((کُلُّ ذَنْبٍ عَسَی اللّٰہُ أَنْ یَغْفِرَہُ اِلَّا الرَّجُلَ یَمُوْتُ کَافِرًا وَالرَّجُلَ یَقْتُلُ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا۔)) (مسند احمد: ۱۷۰۳۱)

۔ سیدنا معاویہ بن ابی سفیان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو کہ کم احادیث بیان کرنے والے تھے، سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہرگناہ معاف کر دے، مگر وہ آدمی جو کفر کی حالت میں مرتا ہے اور جو جان بوجھ کر مؤمن کو قتل کرتا
Haidth Number: 6441
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۴۴۱) تخریج: حدیث صحیح لغیرہ۔ أخرجہ النسائی: ۷/ ۸۱(انظر: ۱۶۹۰۷)

Wazahat

فوائد:… ارشادِ باری تعالی ہے: {اِنَّ الّذَیِنْ کَفَرُوْا وَمَاتُوْا وَھُمْ کُفَّارٌ اُولٰئِکَ عَلَیْھِمْ لَعْنَۃُ اللّٰہِ وَالْمَلَائِکَۃِ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ۔}… ’’بے شک جن لوگوں نے کفر کیا اور وہ اس حال میں ہی مر گئے کہ وہ کافر تھے، یہ وہ لوگ ہیں کہ جن پر اللہ تعالیٰ کی لعنت اور فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔‘‘ (سورۂ بقرہ :۱۶۱) مومن کو قتل کرنا سنگین جرم ہے، اللہ تعالی کا ارشاد ہے: {وَمَنْ یَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَائُ ہٗجَھَنَّمُخَالِدًافِیْھَا وَغَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ لَعَنَہٗوَاَعَدَّلَہٗعَذَابًاعَظِیْمًا۔}… ’’اور جس نے مومن کو قصدا قتل کیا اس کا بدلہ دوزخ ہے۔ وہ اس میں ہمیشہ رہے گا اور اس پر اللہ تعالیٰ کا غصب ہوگا اور اس کی لعنت ہے اور اس نے اس کے لے بہت بڑا عذاب تیار کیا ہے۔‘‘ (سورۂ نسائ:۹۳) مذکورہ بالا دو جرائم میں اس اعتبار سے یکسانیت پائی جاتی ہے کہ توبہ تائب ہو جانے کی وجہ سے معاف ہو جاتے ہیں، لیکن اسی حالت میں مر جانے کی صورت میں کفر نا قابل معافی جرم ہے اور قتل قابل معافی، مومن کا قاتل ابدی جہنمی نہیں ہو گا، دوسری نصوص کی روشنی میں اس آیت کو سخت وعید پر محمول کیا جائے گا۔