Blog
Books
Search Hadith

مؤمن کے قتل پر سخت وعید اور سختی کا بیان

۔ (۶۴۵۰) عَنْ خَرَشَۃَ بْنِ الْحَارِثِ وَکَانَ مِنْ اَصْحَابِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَایَشْہَدَنَّ أَحَدُکُمْ قَتِیْلًا لَعَلَّہ، أَنْ یََکُوْنَ قَدْ قُتِلَ ظُلْمًا فَیُصِیْبَہُ السُّخْطُ۔)) (مسند احمد: ۱۷۶۶۳)

۔ سیدنا خرشہ بن حارث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو کہ صحابہ میں سے تھے، سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی بھی کسی کے قتل کے وقت حاضر نہ ہو، کیونکہ ہوسکتا ہے اسے ظلماً قتل کیا جا رہا ہو اور اس طرح حاضر ہونے والے کو بھی اللہ تعالی کی ناراضگی پہنچ جائے۔
Haidth Number: 6450
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۴۵۰) تخریج: اسنادہ ضعیف، ابن لھیعۃ سییء الحفظ۔ أخرجہ البزار: ۳۳۳۷، والطبران فی ’’الکبیر‘‘: ۴۱۸۱ (انظر: ۱۷۵۲۲)

Wazahat

فوائد:… اس موضوع سے متعلقہ اسلامی ہدایات واضح ہیں، اگر اسلام کے قوانین کے مطابق قتل کیا جا رہا ہو، تو وہاں ٹھہرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، جیسے قاتل اور مرتدّ کو قتل کرنا اور اگر ظلماً قتل کیا جا رہا ہے تو ایسا کرنے سے عملی طور پر اور یہ طاقت نہ ہونے کی صورت میں زبان سے روکا جائے، وگرنہ دل سے برا سمجھا جائے اور جس مقام میںیہ ظلم کیا جا رہا ہے، اس شرّ والی جگہ سے دور رہا جائے۔