Blog
Books
Search Hadith

کلی کرنے، ناک میں پانی چڑھانے اور اس کو جھاڑنے کا بیان

۔ (۶۴۶)۔عَنْ لَقِیْطِ بْنِ صَبِرَۃَؓ قَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أَخْبِرْنِیْ عَنِ الْوُضُوئِ، قَالَ: ((اِذَا تَوَضَّأْتَ فَأَسْبِـغْ وَخَلِّلِ الْأَصَابِـعَ وَاِذَا اسْتَنْشَقْتَ فَأَبْلِغْ اِلَّا أَنْ تَکُوْنَ صَائِمًا۔)) (مسند أحمد: ۱۶۴۹۷)

سیدنا لقیط بن صبرہؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: اے اللّٰہ کے رسول! آپ مجھے وضو کے بار ے میں بتائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب تو وضو کرے تو مکمل وضو کر، انگلیوں میں خلال کر اور جب تو ناک میں پانی چڑھائے تو اس میں مبالغہ کر، الا یہ کہ تو روزے دار ہو۔
Haidth Number: 646
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۴۶) تخریج: اسنادہ صحیح ۔ أخرجہ ابوداود: ۲۳۶۶، والترمذی: ۷۸۸، وابن ماجہ: ۴۰۷، و النسائی: ۱/ ۶۶ (انظر: ۱۶۳۸۴)

Wazahat

فوائد:… ناک میں مبالغہ کے ساتھ پانی چڑھانے سے بعض دفعہ پانی کے قطرے حلق میں اتر آتے ہیں، اس وجہ سے روزے دار کو اس سلسلے میں مبالغہ کرنے سے منع کیا گیا ہے۔