Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کا بیان کہ اِس رخصت کے بعد کون سے کتے پالنا جائز ہیں اور کون سے ناجائز

۔ (۶۵۲۱)۔ عَنْ اَبِیْ الْحَکْمِ الْبَجَلِیِّ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنِ اتَّخَذَ کَلْبًا غَیْرَ کَلْبِ زَرْعٍ أَوْ ضَرْعٍ أَوْ صَیْدٍ نَقَصَ مِنْ عَمَلِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیْرَاطٌ۔)) فَقُلْتُ لِاِبْنِ عُمَرَ: إِنْ کَانَ فِیْ دَارٍ وَأَنَا لَہُ کَارِہٌ؟ قَالَ: ھُوَ عَلٰی رَبِّ الدَّارِ الَّذِیْیَمْلِکُہَا۔ (مسند احمد: ۴۸۱۳)

۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے کھیتی، مویشیوں کی حفاظت اور شکار کے مقصد کے علاوہ کتا پالا تو اس کے اعمال میں سے روزانہ ایک قیراط کا نقصان ہوگا۔ ابو الحکم کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: اگر وہ کتا کسی گھر میں ہو، اور میں اسے ناپسند کروں؟ انھوں نے کہا: یہ وعید گھر کے مالک کے لیے ہے۔
Haidth Number: 6521
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۵۲۱) تخریج: انظر الحدیث السابق

Wazahat

Not Available