Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کا بیان کہ اِس رخصت کے بعد کون سے کتے پالنا جائز ہیں اور کون سے ناجائز

۔ (۶۵۲۳)۔ عَنْ یَزِیْدَ بْنِ خُصَیْفَۃَ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیْدَ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ أَنَّہُ سَمِعَ سُفْیَانَ بْنَ اَبِیْ زُھَیْرٍ وَھُوَ رَجُلٌ مِنْ شَنُوْئَ ۃَ مِنْ اَصْحَابِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُحَدِّثُ نَاسًا مَعَہُ عِنْدَ بَابِ الْمَسْجِدِ یَقُوْلُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَنِ اقْتَنٰی کَلْبًا لَا یُغْنِیْ عَنْہُ زَرْعًا وَلَا ضَرْعًا نَقَصَ مِنْ عَمَلِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیْرَاطٌ۔)) قَالَ: اَنْتَ سَمِعْتَ ھٰذَا مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: إِیْ وَرَبِّ ھٰذَا الْمَسْجِدِ۔ (مسند احمد: ۲۲۲۶۳)

۔ سیدنا سفیان بن ابی زہیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو شنوء ہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے صحابی تھے، سے مروی ہے کہ انھوں نے مسجد کے دروازے کے پاس یہ حدیث بیان کی کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے ایسا کتا رکھا جو اسے کھیتی اور جانوروں سے کفایت نہیں کرتا تو اس کے عمل میں سے روزانہ ایک قیراط کم ہو گا۔ کسی نے کہا: کیا تم نے خود یہ حدیث رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہے؟ انھوں کہا: جی بالکل، اس مسجد کے رب کی قسم ہے۔
Haidth Number: 6523
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۵۲۳) تخریج: أخرجہ البخاری:۲۳۲۳، ومسلم: ۱۵۷۶(انظر: ۲۱۹۱۸)

Wazahat

فوائد:… اس باب کی پہلی حدیث کی شرح میں تمام احادیث کا خلاصہ بیان کیا جا چکا ہے، کسی بڑے مقصد کے بغیر کتے کو پالنا باعث ِ خسارہ ہے۔جو لوگ گھروں کی رکھوالی کے لیے کتا پالنے کا اہتمام کرتے ہیں، ان کو بار بار غور کرنا چاہیے کہ کیا وہ اپنے آپ کو اللہ تعالی کے سامنے معذور ثابت کر سکیں گے۔