Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کا بیان کہ مسلمان کو کافر کے بدلے قتل نہیں کیا جائے گا اور آزاد کو غلام کے بدلے قتل کیے جانے کا مسئلہ

۔ (۶۵۴۹)۔ عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((الْمُؤْمِنُوْنَ تَتَکَافَأُ دِمَاؤُھُمْ وَھُمْ یَدٌ عَلٰی مَنْ سَوَاھُمْ یَسْعٰی بِذِمَّتِہِمْ أَدْنَاھُمْ، أَلَا لَا یُقْتَلُ مُؤْمِنٌ بِکَافِرٍ وَلَا ذُوْعَہْدٍ فِیْ عَہْدِہِ۔)) (مسند احمد: ۹۹۱)

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مؤمنوں کے خون آپس میں برابر ہیں،یہ اپنے دشمنوں کے خلاف تعاون میں سب ایک جیسے ہیں، ادنی مسلمان بھی تمام مسلمانوں کے عہد وپیمان کا حق رکھتا ہے، خبر دار! مؤمن کو کافر کے بدلے میں قتل نہیں کیا جائے گااور کسی ذمّی کو اس کے معاہدے کے دوران قتل نہیں کیا جائے گا۔
Haidth Number: 6549
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۵۴۹) تخریج: أخرجہ البخاری:۳۱۷۲، ۶۷۵۵، ۷۳۰۰، ومسلم: ۱۳۷۰ (انظر: ۹۹۱)

Wazahat

فوائد:… اسلام نے احکام کو مرتّب کرتے وقت ادنی و اعلی کی تمیز ختم کر دی ہے، جو دنیا پر راج کرنے کا سب سے بڑا ہتھیار ہے، لیکن اہل اسلام اس قانون کو سمجھنے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ ’’ادنی مسلمان بھی تمام مسلمانوں کے عہد وپیمان کا حق رکھتا ہے‘‘اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی مسلمان مرد یا عورت کسی حربی کافر کو امان دے دے، تو تمام مسلمانوں کو اس امان کو قبول کرنا پڑے گا اور کسی کو اجازت نہیں ہو گی کہ وہ اس کو توڑ سکے۔ ذمّی اس شخص کو کہتے ہیں، جس کا تعلق دار الحرب سے ہو،لیکن وہ امان لے کر مسلمانوں کے ملک میں آیا ہوا ہو، ایسے شخص کو قتل کرنا حرام ہے، معاہدے کے مطابق اس کی امان برقرار رہے گی۔