Blog
Books
Search Hadith

بازوؤں کو کہنیوں سمیت دھونے، سفیدی کو لمبا کرنے، انگلیوں کا خلال کرنے اور ملنے کا بیان

۔ (۶۵۶)۔عَنْ أَبِیْ حَازِمٍ قَالَ: کُنْتُ خَلْفَ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ وَہُوَ یَتَوَضَّأُ وَہُوَ یُمِرُّ الْوَضُوئَ اِلَی اِبِطِہِ، فَقُلْتُ: یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ! مَا ھٰذَا الْوُضُوئُ؟ قَالَ: یَا بَنِیْ فَرُّوْخَ! أَنْتُم ہَا ہُنَا؟ لَو عَلِمْتُ أَنَّکُمْ ہَا ہُنَا مَا تَوَضَّأْتُ ھٰذَا الْوُضُوئَ، اِنِّی سَمِعْتُ خَلِیْلِی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((تَبْلُغُ الْحِلْیَۃُ مِنَ الْمُؤْمِنِ اِلَی حَیْثُ یَبْلُغُ الْوُضُوئُ۔)) (مسند أحمد: ۸۸۲۷)

ابو حازم کہتے ہیں: میں سیدنا ابو ہریرہؓ کے پیچھے کھڑا تھا، جبکہ وہ وضو کر رہے تھے او رانھوں نے وضو کا پانی بغل تک پہنچا دیا، میں نے کہا: اے ابوہریرہ! یہ کیسا وضو ہے؟ انھوں نے کہا: اے بنو فروخ! تم لوگ یہاں ہو؟ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ تم یہاں موجود ہو تو میں نے یہ وضو نہیں کرنا تھا، میں نے اپنی خلیل ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: زیور اور زینت مؤمن کی اس اس جگہ تک پہنچے گی، جہاں تک وضو پہنچتا ہے۔
Haidth Number: 656
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۵۶) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۵۰ (انظر: ۸۸۴۰)

Wazahat

فوائد:… ان احادیث میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی امت کا امتیازی وصف بیان کیا گیا ہے، جو اِن کو قیامت کے میدان میں نصیب ہو گا اور اسی وصف کی بنا پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ اپنی امت کی شناخت کریں گے۔ ہر فرد کونماز اور وضو کا بھرپور اہتمام کرنا چاہیے، تاکہ وہ اس سعادت سے محروم نہ ہو جائے۔ فروخ، حضرت ابراہیم ؑکا ایک بیٹا تھا، یہ عجموں کا باپ ہے۔ سیدنا ابو ہریرہ ؓکی اس بات کا مقصد یہ تھا کہ جس آدمی کی اقتدا کی جاتی ہو، اس کو چاہیے کہ کم فہم لوگوں کے سامنے رخصتوں اور تشدّد والے اعمال پر عمل نہ کرے، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ لوگ رخصت کو مستقل حکم سمجھ کر ضرورت کے بغیر اس کو اپنا لیں اور تشدّد والے عمل کو واجب سمجھ لیں۔