Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کا بیان کہ ایک آدمی کسی کا ہاتھ کاٹنے کے لیے منہ میں ڈالے اور وہ اپنا ہاتھ کھینچے جس کے نتیجے میں اس کے سامنے والا دانت گر جائے

۔ (۶۵۷۲)۔ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ: قَاتَلَ یَعْلَی بْنُ مُنْیَۃَ أَوِ ابْنُ أُمَیَّۃَ رَجُلًا فَعَضَّ أَحَدُھُمَا یَدَ صَاحِبِہِ فَانْتَزَعَ یَدَہُ مِنْ فِیْہِ فَانْتَزَعَ ثَنِیَّتَہُ، وَ قَالَ حَجَّاجٌ: ثَنِیَّتَیْہِ، فَاخْتَصَمَا إِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((یَعَضُّ أَحُدُکُمَا أَخَاہُ کَمَا یَعَضُّ الْفَحْلُ لَادِیَۃَ لَہُ۔)) وَفِیْ لَفْظٍ: فَأَبْطَلَہَا وَقَالَ: ((أَرَدْتَ أَنْ تَقْضَمَ لَحْمَ أَخِیْکَ کَمَا یَقْضَمُ الْفَحْلُ۔)) (مسند احمد: ۲۰۰۶۷)

۔ سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ یعلی بن عینیہیا ابن امیہ کی ایک آدمی سے لڑائی ہوگئی، ایک نے دوسرے کے ہاتھ پر کاٹا، اس نے بچانے کے لیے اپنا ہاتھ کھینچا، جس کی وجہ سے کاٹنے والے کا ایکیا دو دانت گر پڑے، جب یہ دونوں جھگڑا لے کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گئے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے ایک آدمی اپنے بھائی کو سانڈ کی مانند کاٹتا ہے، کوئی دیت نہیں ہے ایسے آدمی کے لیے۔ ایک روایت میں ہے: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کی دیت کو باطل قرار دیا اور فرمایا: کیا تو چاہتا تھا کہ سانڈ کی طرح اپنے بھائی کے گوشت کو چبائے؟
Haidth Number: 6572
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۵۷۲) تخریج: أخرجہ البخاری:۶۸۹۲، ومسلم: ۱۶۷۳(انظر: ۱۹۸۲۹)

Wazahat

فوائد:… کسی شخص پر حملہ ہو تو اسے اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے، اگر دفاعی کروائی کے دوران حملہ آور کا کوئی نقصان ہو جائے، حتی کہ وہ مر بھی جائے تو کوئی قصاص، دیتیا معاوضہ یا تاوان نہیں ہو گا، البتہ اگر دفاع کرنے والا کوئی جارحانہ کاروائی کرے گا تو وہ ذمہ دار ہو گا، یہ فیصلہ عدالت کرے گی کہ فلاں آدمی کی کاروائی جارحانہ ہے یا دفاعی۔ ان احادیث کے مطابق ایک آدمی نے دوسرے کی انگلیاں کاٹنا شروع کر دیں، وہ دفاع کرنے کے لیےیہی کچھ کر سکتا ہے کہ اپنا ہاتھ اس کے منہ سے باہر کھینچے، لیکن کاٹنے والے نے انگلیاں اتنی مضبوطی سے پکڑی ہوئی تھیں کہ اس کے دانت بھی باہر آ گئے، ایسے میں دفاعی کاروائی کرنے والا ذمہ دار نہیں ہے۔