Blog
Books
Search Hadith

کیا حرم یا دیگر مساجد میںقصاصیا حدیں لگائی جا سکتی ہیں؟

۔ (۶۵۷۴)۔عَنْ حَکِیْمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَا تُقَامُ الْحُدُوْدُ فِی الْمَسَاجِدِ وَلَا یُسْتَقَادُ فِیْہَا۔)) (مسند احمد: ۱۵۶۶۴)

۔ سیدنا حکیم بن حزام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسجدوں میں نہ حدیں لگائی جائیں اور نہ قصاص لیا جائے۔
Haidth Number: 6574
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۵۷۴) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ العباس بن عبد الرحمن المدنی۔ أخرجہ ابن ابی شیبۃ: ۱۰/ ۴۲، والطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۳۱۳۱، والدارقطنی فی ’’السنن‘‘: ۳/ ۸۶ (انظر: ۱۵۵۷۹)

Wazahat

فوائد:… یہ روایت درج ذیل الفاظ کے ساتھ صحیح ہے: سیدنا حکیم بن حزام b کہتے ہیں: نَہٰی رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُسْتَقَادَ فِی الْمَسْجِدِ، وَأَنْ تُنْشَدَ فِیہِ الْأَشْعَارُ، وَأَنْ تُقَامَ فِیہِ الْحُدُودُ۔… رسول اللہa نے اس سے منع فرمایا ہے کہ مسجد میں قصاص لیا جائے، اس میں اشعار پڑھے جائیں اور اس میں حدیں لگائی جائیں۔ (ابوداود: ۴۴۹۰) معلوم ہوا کہ مسجد میں نہ کوئی حد لگائی جائے اور نہ قصاص لیا جائے، کیونکہ مسجد کی تعمیر کا مقصد اللہ تعالی کا ذکر، تلاوت اور نماز ہے۔ ابن خطل کو قتل کرنے کا حکم اس لیے دیا گیا تھا کہ یہ مرتد ہوگیا تھا، یہ نبی کریمa کی ہجو کیا کرتا تھا، اس نے آپa کے ایک خادم مسلمان کو قتل کیا تھا اور اس کی دو لونڈیاں بھی نبی کریمa اور مسلمانوں کی مذمت کیا کرتی تھیں۔ (عبداللہ رفیق)