Blog
Books
Search Hadith

کیا حرم یا دیگر مساجد میںقصاصیا حدیں لگائی جا سکتی ہیں؟

۔ (۶۵۷۶)۔عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دَخَلَ مَکَّۃَ عَامَ الْفَتْحِ وَعَلٰی رَأْسِہِ الْمِغْفَرُ فَلَمَّا نَزَعَہُ جَائَ رَجُلٌ وَقَالَ: اِبْنُ خَطْلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الْکَعْبَۃِ فَقَالَ: ((اقْتُلُوْہُ۔)) (مسند احمد: ۱۲۹۶۲)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ فتح مکہ والے سال رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مکہ میں داخل ہوئے جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سر پر خود تھا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو اتارا تو ایک آدمی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: ابن خطل کعبہ کے پردوں کے ساتھ لٹکا ہوا ہے، آپ نے فرمایا: اس کو قتل کردو۔
Haidth Number: 6576
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۵۷۶) أخرجہ البخاری: ۱۸۴۶، ۳۰۴۴، ومسلم: ۱۳۵۷، وابوداود!: ۲۶۸۵(انظر: ۱۲۹۳۲)

Wazahat

فوائد:… نبی کریمa نے ابن خطل کو کعبہ میں اس وقت قتل کروایا تھا، جب آپa نے کے لیے کچھ وقت کے لیے لڑائی جائز قرار دی گئی تھی، فتح مکہ کے موقع پر جب لڑائی کا معینہ وقت گزر گیا تو پھر آپa نے اس کی حرمت کا اعلان کر دیا، جو روزِ قیامت تک برقرار رہے گی۔ وعظ و نصیحت، کافروں کی مذمت اور دیگر کسی اچھے مقصد کے لیے اشعار مسجد میں پڑھنے جائز ہیں۔ نبی کریمa نے حسانb کو فرمایا تھا مشرکوں کو میری طرف سے جواب دے پھر آپ نے اس کے لیے دعا کی ’’اللہم ایدہ بروح القدس‘‘ اے اللہ! جبریل کے ساتھ اس کی مدد فرما۔ (بخاری: ۶۱۵۰/۶۰۵۱) (عبداللہ رفیق)