Blog
Books
Search Hadith

دیت کے ابواب نفس، اعضاء اور اعضاء کی منفعتوں کی دیت کا جامع تذکرہ اور اس میں قتل خطا، قتل عمد اور قتل شبہ عمد کا بیان

۔ (۶۵۸۱)۔ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ: قَضٰی رَسُوْلُ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ دِیَۃِ الْکُبْرٰی الْمُغَلَّظَۃِ ثَلَاثِیْنَ اِبْنَۃَ لَبُوْنٍ وَثَلَاثِیْنَ حِقَّۃً وَأَرْبَعِیْنَ خَلِفَۃً، وَقَضٰی فِیْ دِیَۃِ الصُّغْرٰی ثَلَاثِیْنَ اِبَنَۃَ لَبُوْنٍ وَثَلَاثِیْنَ حِقَّۃً وَعِشْرِیْنَ اِبْنَۃَ مَخَاضٍ وَعِشْرِیْنَ بَنِیْ مَخَاضٍ ذُکُوْرٍ، ثُمَّ غَلَتِ الْاِبِلُ بَعْدَ وَفَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھَانَتِ الدَّرَاھِمُ، فَقَوَّمَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِبِلَ الْمَدِیْنَۃِ سِتَّۃَ آلافِ دِرْھَمٍ حِسَابَ أَوْقِیَۃٍ لِکُلِّ بَعِیْرٍ، ثُمَّ غَلَتِ الْاِبِلُ وَھَانَ الْوَرِقُ فَزَادَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَابِ أَلْفَیْنِ حِسَابَ أُوْقِیَتَیْنِ لِکُلِّ بَعِیْرٍ، ثُمَّ غَلَتِ الْإِبِلُ وَھَانَتِ الدَّرَاھِمُ فَأَتَمَّہَا عُمَرُ اِثْنَیْ عَشَرَ أَلْفًا حِسَابَ ثَلَاثِ أَوَاقٍ لِکُلِّ بَعِیْرٍ، قَالَ: فَزَادَ ثُلُثَ الدِّیَۃِ فِی الشَّہْرِ الْحَرَامِ وَثُلُثًا آخَرَ فِی الْبَلَدِ الْحَرَامِ، قَالَ: فَتَمَّتْ دِیَۃُ الْحَرْمَیْنِ عِشْرِیْنَ أَلْفًا، قَالَ: فکَانَ یُقَالَ: یُؤْخَذُ مِنْ أَھْلِ الْبَادِیَۃِ مَاشِیَتُہُمْ لَا یُکَلَّفُوْنَ الْوَرِقَ وَلَا الذَّھَبَ، وَیُؤْخَذُ مِنْ کُلِّ قَوْمٍ مَالُھُمْ قِیْمَۃَ الْعدْلِ مِنْ أَمْوَالِھِمْ۔ (مسند احمد: ۲۳۱۵۹)

۔ سیدنا عبادہ بن صامت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بڑی اور مغلظہ دیت کے بارے میںیہ فیصلہ فرمایا کہ اس میں تیس بنت ِ لبون، تیس حِقّے اور چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں، چھوٹی دیت میں آپ کا فیصلہیہ ہے کہ تیس بنت ِ لبون، تیس حِقّے، بیس بنت ِ مخاض اور بیس ابن مخاض یعنی مذکر اونٹ۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات کے بعد اونٹ مہنگے ہوگئے اور درہم سستے ہو گئے، سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مدینہ کے اونٹوں کی قیمت چھ ہزار درہم مقرر کی، ہر اونٹ کی قیمت ایک اوقیہ تھی، پھر اونٹ مہنگے ہوگئے اور چاندی کی قیمت گر گئی تو سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے دیت میں اضافہ کر کے دو ہزار اور بڑھا دیئے اور ہر اونٹ کی قیمت دو اوقیون کے حساب سے لگائی، اونٹ پھر مہنگے ہوگئے اور درہم گر گئے، اس بارسیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بارہ ہزار درہم پور ے کر دیے، ہر اونٹ کی قیمت تین اوقیوں کے حساب سے لگائی اور حرمت والے مہینے میں دیت کی ادائیگی میں دیت کا تیسرا حصہ زیادہ وصول کرتے تھے اور حرمت والے شہر میں ایک اور تیسرے حصہ کا اضافہ کر دیتے تھے، اس طرح حرمین شریفین(مکہ و مدینہ) کی دیت بیس ہزار درہم مکمل ہوگئی تھی، دیہات والوں سے ان کے مویشیوں سے دیت لی جاتی تھی انہیں سونا یا چاندی دینے کا ہی مکلف نہ کیا جاتا تھا، اور ہر قوم سے ان کے مالوں سے دیت عادلانہ قیمت لگا کر وصول کی جاتی تھی۔
Haidth Number: 6581
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۵۸۱) تخریج: اسنادہ ضعیف،الفضیل بن سلیمان النمیری لین الحدیث، واسحاق بن یحیی الولید مجھول الحال، ثم روایتہ عن جدہ عبادۃ مرسلۃ، لکن قصۃ دیۃ الکبری صحیحۃ بالشواھد۔ أخرج الدیۃ الکبری والصغری البیہقی: ۸/ ۷۴ (انظر: ۲۲۷۷۸)

Wazahat

Not Available