Blog
Books
Search Hadith

سیدنا معاویہ بن حیدہؓکی آمد کا بیان

۔ (۶۶) ((ثُمَّ إِنَّکُمْ مَدْعُوُّوْنَ وَمُفَدَّمَۃٌ أَفْوَاہُکُمْ بِالْفِدَامِ وََإِنَّ أَوَّلَ مَا یُبِیْنُ (وَ فِی رِوَایَۃٍ یُتَرْجِمُ)،۔)) قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : بِیَدِہِ عَلٰی فَخِذِہِ (وَفِی رِوَایَۃٍ: ثُمَّ إِنَّ أَوَّلَ مَا یُبِیْنُ عَنْ أَحَدِکُمْ لَفَخِذُہُ وَ کَفُّہُ )۔)) قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! ہَذَا دِیْنُنُا؟ قَالَ: ((ہَذَا دِیْنُکُمْ وَ أَیْنَمَا تُحْسِنْ یَکْفِکَ۔)) (مسند أحمد: ۲۰۳۰۲)

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: پھر تم کو (قیامت کے دن) بلایا جائے گا، جبکہ تمہارے منہ، منہ بند سے بندھے ہوئے ہوں گے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: سب سے پہلے یہ چیز بولے گی۔ ایک روایت میںہے: تمہاری طرف سے سب سے پہلے بولنے والی چیز ران اور ہتھیلی ہو گی۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا یہ ہمارا دین ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: یہ تمہارا دین ہے اور تم جہاں بھی نیکی کرو گے، تم کو کفایت کرے گی۔
Haidth Number: 66
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۶) تخریج: انظر الحدیث رقم: ۶۳

Wazahat

فوائد: …قیامت والے دن لوگوں کو مختلف مراحل سے گزارا جائے گا، بعض مراحل پر لوگ اپنی زبانوں سے باتیں کریں گے، لیکن بعض مقامات پر ان کی زبانوں کو بند کر کے ان کے مختلف اعضا کو بولنے کی طاقت دی جائے گی، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰی اَفْوَاھِھِمْ وَتُکَلِّمُنَا اَیْدِیْھِمْ وَتَشْھَدُ اَرْجُلُھُمْ بِمَا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَ} … ہم آج کے دن ان کے منہ پر مہریں لگا دیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے باتیں کریں گے اور ان کے پاؤں گواہیاں دیں گے، ان کاموں کی جو وہ کرتے تھے۔ (سورۂ یس: ۶۵)