Blog
Books
Search Hadith

سر، دونوں کانوں اور دونوں کنپٹیوں کے مسح کا بیان

۔ (۶۶۱)۔عَنْ بُسْرِبْنِ سَعِیدٍ قَالَ: أَتٰی عُثْمَانُ الْمَقَاعِدَ فَدَعَا بِوَضُوئٍ فَتَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثًا وَیَدَیْہِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِہِ وَرِجْلَیْہِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَتَوَضَّأُ، یَا ہٰؤُلَائِ! أَکَذَاکَ؟ قَالُوْا: نَعَمْ، لِنَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عِنْدَہُ۔ (مسند أحمد: ۴۸۷)

بسر بن سعید کہتے ہے: سیدنا عثمانؓمقاعد میں آئے اور وضو کا پانی منگوایا اس طرح وضو کیا کہ کلی کی، ناک میں پانی چڑھایا، تین دفعہ چہرہ دھویا، دونوں ہاتھوں کو تین تین بار دھویا، پھر سر کا مسح کر کے دونوں پاؤں کو تین تین دفعہ دھویا اور کہا: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو اس طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا تھا۔ اے لوگو! کیا اسی طرح تھا؟ انھوں نے کہا: جی ہاں۔ سیدنا عثمان ؓ نے اپنے موجود صحابہ کی ایک جماعت سے یہ تصدیق کروائی تھی۔
Haidth Number: 661
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۶۱) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۳۰ (انظر: ۴۸۷)

Wazahat

فوائد:… سر کا تین دفعہ مسح کرنے کے بارے مسلم کی روایت صریح نہیں البتہ مسند احمد کی زیر مطالعہ حدیث صریح ہے اور اسے تین دفعہ مسح راس کا جواز ثابت ہوتا ہے اس کی تفصیل کے لیے دیکھیں فتح الباری، ج: ۱، ص: ۲۶۰۔ (عبداللہ رفیق)