Blog
Books
Search Hadith

اس شخص کا بیان کہ جس کے والد کو از راہِ خطا قتل کر دیا گیا اور پھر اس نے اس کی دیت کو مسلمانوں پر خیرات کر دیا

۔ (۶۶۱۰)۔ عَنْ مَحْمُوْدِ بْنِ لَبِیْدٍ قَالَ: اِخْتَلَفَتْ سُیُوْفُ الْمُسْلِمِیْنَ عَلَی الْیَمَانِ اَبِیْ حُذَیْفَۃیَوْمَ أُحُدٍ وَلَا یَعْرِفُوْنَہُ فَقَتَلُوْہُ، فَأَرَادَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَن یَدِیَہُ فَتَصَدَّقَ حُذَیْفَۃُ بِدِیَتِہِ عَلَی الْمُسْلِمِیْنَ۔ (مسند احمد: ۲۴۰۳۹)

۔ سیدنا محمود بن لبید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ احد کے دن مسلمانوں کی تلواریں سیدنایمان پر چل گئیں، جبکہ وہ ان کو جانتے نہیں تھے، سوانھوں نے ان کو قتل کر دیا، پس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کی دیت دینا چاہی لیکن سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے وہ دیت مسلمانوں پر خیرات کر دی۔
Haidth Number: 6610
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۶۱۰) تخریج: اسنادہ حسن۔ أخرجہ الحاکم: ۳/ ۲۰۲، والبیھقی: ۸/ ۱۳۲ (انظر: ۲۳۶۳۹)

Wazahat

فوائد:… غزوۂ احد کے موقع پر نبی کریمa نے سیدنا حذیفہb کے والدسیدنایمانbاور سیدنا ثابت بن وقشb کو عورتوں اور بچوں کی حفاظت کے لیے پیچھے چھوڑا تھا، یہ دونوں بہت بوڑھے تھے، لیکن ان دونوں نے آپس میںمشورہ کیا اور شوقِ شہادت میں میدانِ جنگ میں پہنچ گئے، لیکنیہ اس وقت کی بات ہے، جب مسلمانوں کو شکست ہو رہی تھی، سیدنا ثابت b کوتو مشرکوں نے قتل کر دیا اور سیدنا سیدنایمانbمسلمانوں کی زد میں آگئے اور شہید ہوگئے، دراصل مسلمان ان کو پہنچان نہ سکے تھے۔