Blog
Books
Search Hadith

حکمران تک پہنچانے سے پہلے حد کو ثابت کرنے والے گناہ کا ارتکاب کرنے والے شخص پر پردہ ڈالنے کے مستحب ہونے کا بیان

۔ (۶۶۴۰)۔ عَنْ دُخَیْنٍ کَاتِبِ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: قُلْتُ لِعُقْبَۃَ: اِنَّ لَنَا جِیْرَانًایَشْرَبُوْنَ الْخَمْرَ وَأَنَا دَاعٍ لَھُمُ الشُّرَطَ فَیَأْخُذُوْھُ، فَقَالَ: لَاتَفْعَلْ وَلٰکِنْ عِظْہُمْ وَتَہَدَّدْھُمْ قَالَ: فَفَعَلَ فَلَمْ یَنْتَہُوْا، قَالَ: فَجَائَ ہُ دُخَیْنٌ فَقَالَ: إِنِّیْ نَہَیْتُہُمْ فَلَمْ یَنْتَہُوْا وَأَنَا دَاعٍ لَھُمُ الشُّرَطَ، فَقَالَ عُقْبَۃُ: وَیْحَکَ لَا تَفْعَلْ فَاِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَنْ سَتَرَ عَوْرَۃَ مُؤْمِنٍ فَکَأَنَّمَا اسْتَحْیَا مَوْؤُوْدَۃً مِنْ قَبْرِھَا۔)) وَفِیْ لَفْظٍ: ((کَانَ کَمَنْ أَحْیَا مَوْؤُوْدَۃً مِنْ قَبْرِھَا۔)) (مسند احمد: ۱۷۵۳۰)

۔ سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے منشی دُخَین سے مروی ہے، وہ کہتا ہے: میں نے عقبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا:ہمارے کچھ پڑوسی ہیں،وہ شراب نوشی کرتے ہیں، میں پولیس کو اطلاع کرنے والا ہوں تاکہ وہ انہیں گرفتار کر لے۔ سیدنا عقبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: ایسا نہ کرو، انہیں نصیحت کرو اور ڈانٹ ڈپٹ کرو، اس نے ایسے ہی کیا مگر وہ باز نہ آئے، چنانچہ دخین دوبارہ آ گیا اور کہا: میں نے انہیں روکا تو ہے، مگر وہ باز نہیں آتے، اب تو میں پولیس کو ضرور بلائوں گا، سیدنا عقبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: او تیرے لیے ہلاکت ہو، اس طرح نہ کر، میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: جو مؤمن کے عیب پر پردہ ڈالتا ہے، وہ گویا کہ قبر میں زندہ درگور بچی کو زندہ کر دیتا ہے۔ ایک روایت میں ہے: وہ اس شخص کی مانند ہے، جوقبر میں زندہ درگور کی گئی بچی کو زندہ کر دیتا ہے۔
Haidth Number: 6640
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۶۴۰) اسنادہ ضعیف لاضطراب فی اسنادہ، ولجھالۃ ابی الھیثم۔ أخرجہ ابوداود: ۴۸۹۲ (انظر: ۱۷۳۹۵)

Wazahat

Not Available