Blog
Books
Search Hadith

زنا کی اولاد کا حکم

۔ (۶۶۵۴)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((ھُوَ أَشَرُّ الثَّلَاثَۃِ إِذَا عَمِلَ بِعَمَلِ أَبَوَیْہِ۔)) یَعْنِی وَلَدَ الزِّنَا۔ (مسند احمد: ۲۵۲۹۴)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: زنا کی اولاد اس وقت تینوں میں سے سب سے بدتر ہوتی ہے، جب وہ اپنے ماں باپ جیسا کام کرتی ہے۔
Haidth Number: 6654
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۶۵۴) تخریج: اسنادہ ضعیف جدا، فیہ ابراہیم ابن اسحاق، وھو ابراہیم بن الفضل، وھو متروک (انظر: ۲۴۷۸۴)

Wazahat

فوائد:… امام سفیان کہتے ہیں:… اِذَا عَمِلَ بِعَمِلِ اَبَوَیْہِ۔ … اس حدیث کو اس کے مفہوم پر اس وقت محمول کیا جائے گا جب وہ بیٹا بھی اپنے والدین والا فعل کرے گا۔ اس قول کی تائید درج ذیل مرفوع روایت سے ہوتی ہے: سیدنا عبد اللہ بن عباسb بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہa نے فرمایا: ((وَلَدُ الزِّنَا شَرُّ الثَّـلَاثَۃِ اِذَا عَمِلَ بِعَمَلِ اَبَوَیْہِ۔))… ’’زنا کا بیٹا تین افراد میں سے ہے، جب وہ بھی اپنے والدین والی کاروائی شروع کر دے۔‘‘ اس کی سند میں محمد بن عبد الرحمن بن ابو لیلی سوء حفظ کی بنا پر ضعیف ہے۔ امام البانی نے بھییہی مفہوم پسند کیا ہے۔ (صحیحہ: ۶۷۲ ) لیکن فی الحقیقت زنا کی وجہ سے ہونے والی اولاد، اپنے والدین کے کیے سے بری ہے۔ سیدہ عائشہ c سے روایت ہے کہ رسول اللہa نے فرمایا: ((لَیْسَ عَلٰی وَلَدِ الْزِّنَا مِن وِزْرِ أَبَوَیْہِ شَیْئٌ {وَلَا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِزْرَ أُخْرٰی}۔)) [فاطر:۱۸] (صحیحہ: ۲۱۸۶) ’’زنا کی اولاد پر اپنے والدین کے گناہ کا کوئی وبال نہیں ہو گا، ارشادِ باری تعالی ہے: ’’(اور قیامت کے دن) کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔‘‘ زنا سنگین جرم ہے، لیکن اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی اولاد بے قصور ہے، ایسے بچوں کو ان کے والدین کے کئے کا کبھی بھی طعنہ نہیں دینا چاہئے۔