Blog
Books
Search Hadith

ہیجڑوں کا عورتوں پر داخل ہونے سے ممانعت کا بیان

۔ (۶۶۷۸)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: کَانَ رَجُلٌ یَدْخُلُ عَلٰی أَزْوَاجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مُخَنِّثٌ وَکَانُوْا یَعُدُّوْنَہُ مِنْ غَیْرِ أُوْلِی الْإِرْبَۃِ، فَدَخَلَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَوْمًا وَھُوَ عِنْدَ بَعْضِ نِسَائِہِ وَھُوَ یَنْعَتُ امْرَأَۃً فَقَالَ: إِنَّہَا اِذَا أَقْبَلَتْ أَقْبَلَتْ بِأَرْبَعٍ، وَاِذَا أَدْبَرَتْ أَدْبَرَتْ بِثَمَانٍ، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لا أَرٰی ھٰذَا یَعْلَمُ مَا ھَاھُنَا، لَا یَدْخُلُ عَلَیْکُنَّ ھٰذَا۔)) فَحَجَبُوْہُ۔ (مسند احمد: ۲۵۷۰۰)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ ایک ہیجڑا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی ازواج مطہرات کے پاس آتا رہتا تھا، لوگ سمجھتے تھے کہ وہ شہوانی خواہشات سے عاری ہے، ایک دن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب تشریف لائے تو وہ ہیجڑا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی کسی اہلیہ کے پاس موجود تھا، وہ ایک عورت کا حسن یوں بیان کرنے لگا کہ وہ جب آتی ہے تو چار بَلْ کے ساتھ آتی ہے اور جب وہ جاتی ہے تو آٹھ بل کے ساتھ جاتی ہے، یہ سن کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے معلوم نہیں تھا کہ یہ اتنا کچھ جانتا ہے، یہ آئندہ تمہارے پاس نہ آنے پائے۔ پس لوگوں نے اس کو منع کر دیا۔
Haidth Number: 6678
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۶۷۸) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۱۸۱، وابوداود!: ۴۱۰۹(انظر: ۲۵۱۸۵)

Wazahat

فوائد:… عام طور پر یہی دیکھا گیا ہے کہ ہیجڑوں میں سنجیدگی اور شرم و حیا کم ہوتا ہے، بلکہ پایا ہی نہیں جاتا، یہ لوگ مردوں سے بھی شہوانی باتیں کرتے ہیں اور عورتوں سے بھی، درج بالا احادیث سے پتہ چلا کہ یہ مرد و زن کی کیفیت بھی بتلا سکتے ہیں، جبکہ ایسا کرنے سے پردہ بے معنی ہو جاتا ہے، پھر آگے سے ان کے مخاطَب افراد بھی غیر سنجیدہ ہو کر شرارت والی باتیں کرنا شروع کر دیتے ہیں اور شہوانی جذبات ابھرنا شروع ہو جاتے ہیں، ایسے ہیجڑوں کو خواتین و حضرات دونوں کے پاس آنے سے منع کر دینا چاہیے۔