Blog
Books
Search Hadith

چار مرتبہ زنا کا اقرار تکرار کرانے کا اعتبار

۔ (۶۷۰۶)۔عَنْ اَبِی ذَرٍّ قَالَ: کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ سَفَرٍ فَاَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ: اِنَّ الْأَخِرَ قَدْ زَنٰی فَاَعْرَضَ عَنْہُ، ثُمَّ ثَلَّثَ ثُمَّ رَبَّعَ فَنَزَلَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، وَقَالَ مَرَّۃً فَاَقَرَّ عِنْدَہُ بِالزِّنَا فَرَدَّدَہُ أَرْبَعًا ثُمَّ نَزَلَ فَاَمَرَنَا فَحَفَرْنَا لَہُ حَفِیْرَۃً لَیْسَتْ بِالطَّوِیْلَۃِ فَرُجِمَ فَارْتَحَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَئِیْبًا حَزِیْنًا فَسِرْنَا حَتّٰی نَزَلَ مَنْزِلًا فَسُرِّیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ لِی: ((یَا أَبَا ذَرٍّ! اَ لَمْ تَرَ اِلٰی صَاحِبِکُمْ غُفِرَلَہُ وَأُدْخِلَ الْجَنَّۃَ۔)) (مسند احمد: ۲۱۸۸۷)

۔ سیدنا ابوذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ہم ایک سفر میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھے، ایک آدمی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا : اس بد نصیب نے زنا کیا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے رخ موڑ لیا، پھر اس نے دوسری، تیسری، حتیٰ کہ چوتھی مرتبہ اقرار کرلیا، تب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سواری سے نیچے اترے۔ ایک روایت میں ہے: اس آدمی نے ایک مرتبہ اقرار کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو ردّ کر دیا،یہاں تک کہ اس نے چار بار اقرار کیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نیچے اترے اور ہمیں حکم دیا، پس ہم نے اس کے لئے ایک چھوٹا سا گڑھا کھودا، وہ کوئی زیادہ گہرا نہ تھا اور اسے سنگسار کر دیا گیا،پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے غم و حزن کے عالم میں سفر کو جاری کیا، ہم بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ چلے، یہاں تک کہ جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک مقام پر اترے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وہ کیفیت چھٹ گئی، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے ابو ذر! کیا تم نے اپنے ساتھ کی طرف نہیں دیکھا، اس کو بخش دیا گیا ہے اور جنت میں داخل کر دیا گیا ہے۔
Haidth Number: 6706
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۰۶) تخریج: اسنادہ ضعیف، حجاج بن ارطاۃ مدلس وقد عنعن، وعبد اللہ بن المقدام مجھول۔ أخرجہ الطحاوی فی ’’شرح معانی الآثار‘‘: ۳/ ۱۴۲ (انظر: ۲۱۵۵۴)

Wazahat

فوائد:… اس باب کی احادیث میں چار بار زنا کا اعتراف کرنے کا ذکر ہے، لیکنیہ صرف تحقیق و تفتیش کے لیے ہے، جرم کے ثبوت کے لیے شرط نہیں ہے، حدیث نمبر (۶۶۹۲) کی شرح دیکھیں، نبی کریمa نے ایک بار اعتراف کرنے والے کو بھی حدّ لگائی ہے۔ ایسے معلوم ہوتا ہے کہ اس تحقیق کی بنیاد متعلقہ شخص کی کیفیت پر ہے۔