Blog
Books
Search Hadith

زنا کا اقرار کرنے والے سے مزید استفسار کرنا اور ایسی وضاحت طلب کرنا کہ جس میں کوئی تردد نہ ہو

۔ (۶۷۰۸)۔(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ لِمَاعِزٍ حِیْنَ قَالَ: زَنَیْتُ، :((لَعَلَّکَ غَمَزْتَ أَوْ قَبَّلْتَ اَوْ نَظَرْتَ اِلَیْہَا۔)) قَالَ: کَأَنَّہُ یَخَافُ اَنْ لَا یَدْرِیْ مَا الزِّنَا۔ (مسند احمد: ۳۰۰۰)

۔ (دوسری سند) جب ماعز نے کہا کہ اس نے زنا کیا ہے، تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: شاید تونے آنکھ سے اشارہ کیا ہو (یا مطلب یہ ہے کہ تونے ہاتھ کے ساتھ چھیر چھار کی ہو) یا بوسہ لیا ہو یا دیکھا ہو؟ راوی کہتا ہے: ایسے لگتا ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ ڈر تھا کہ ممکن ہے کہ یہ شخص زنا کی تعریف سے ناآشنا ہو۔
Haidth Number: 6708
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۰۸) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… راوی نے ان سوالات کی وجہ بیان کر دی ہے، حدیث نمبر (۶۶۵۹) اور اس کے بعد والی احادیث میں زنا کی مختلف قسموں کا ذکر گزر چکا ہے، مثلا آنکھ، ہاتھ، پاؤں اور زبان کا زنا، اس لیے ممکن ہے کہ کوئی آدمی ان کو وہ زنا سمجھ لے، جس کی وجہ سے حدّ لگتی ہے، سو جرم کا اقرار کرنے والے کی کیفیت کو دیکھ کر مختلف انداز میں شک و شبہ کو دور کیا جا سکتا ہے۔