Blog
Books
Search Hadith

زنا کا اقرار کر لینے کے بعد دوبارہ اس کا انکاری ہو جانے کا بیان، اسی طرح اس شخص کا بیان کہ وہ تو ایک عورت سے زنا کرنے کا اقرار کرے، لیکن وہ عورت انکار کر دے

۔ (۶۷۱۲)۔ عَنْ اَبِی الْھَیْثَمِ بْنِ نَصْرِ بْنِ دَھْرٍ الْأَسْلَمِیِّ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ: أَتٰی مَاعِزُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَالِکٍ رَجُلٌ مِنَّا رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَاسْتَوْدٰی عَلٰی نَفْسِہِ بِالزِّنَا فَاَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِرَجْمِہِ فَخَرَجْنَا اِلٰی حَرَّۃِ بَنِی نِیَارٍ فَرَجَمْنَاہُ فَلَمَّا وَجَدَ مَسَّ الْحِجَارَۃِ جَزِعَ جَزَعًا شَدِیْدًا، فَلَمَّا فَرَغْنَا مِنْہُ وَرَجَعْنَا اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَکَرْنَا لَہُ جَزَعَہُ، فَقَالَ: ((ھَلَّا تَرَکْتُمُوْہُ،۔)) (مسند احمد: ۱۵۶۴۰)

۔ نصر بن دہراسلمی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہماری قوم کا ایک آدمی ماعز بن خالد بن مالک ،نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گیا اور اپنے نفس پر زنا کا اقرار کیا، رسول کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اس کو سنگسار کریں، پس ہم اس کو لے کر حرّۂ بنی نیار کی طرف نکلے اور اس کو رجم کیا، جب اس نے پتھروں کی تکلیف پائی تو وہ سخت بے قرار ہوا، پھر جب ہم اس کو سنگسار کر نے سے فارغ ہوئے اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس واپس آئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس کی بے قراری کا ذکر کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم نے اسے چھوڑ کیوں نہیں دیا تھا؟
Haidth Number: 6712
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۱۲) تخریج: حدیث صحیح لغیرہ۔ أخرجہ النسائی فی ’’الکبری‘‘: ۷۲۰۸، والدارمی: ۲/ ۱۷۷،، وابن ابی شیبۃ: ۱۰/ ۷۷(انظر: ۱۵۵۵۵)

Wazahat

Not Available