Blog
Books
Search Hadith

زنا کا اقرار کر لینے کے بعد دوبارہ اس کا انکاری ہو جانے کا بیان، اسی طرح اس شخص کا بیان کہ وہ تو ایک عورت سے زنا کرنے کا اقرار کرے، لیکن وہ عورت انکار کر دے

۔ (۶۷۱۳)۔ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیْزِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو الْقُرَشِیِّ قَالَ: حَدَّثَنِیْ مَنْ شَہِدَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَمَرَ بِرَجْمِ رَجُلٍ بَیْنَ مَکَّۃَ وَالْمَدِیْنَۃِ فَلَمَّا أَصَابَتْہُ الْحِجَارَۃُ فَرَّ (وَفِیْ لَفْظٍ: فَلَمَّا وَجَدَ مَسَّ الْحِجَارَۃِ خَرَجَ فَہَرَبَ) فَبَلَغَ ذَالِکَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((فَہَلَّا تَرَکْتُمُوْہُ؟)) (مسند احمد: ۱۶۷۰۱)

۔ عبدالعزیز بن عبد اللہ قرشی کہتے ہیں: مجھے اس شخص نے بیان کیا،جو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس موجود تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مکہ اور مدینہ کے درمیان تھے کہ ایک آدمی کو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سنگسار کر نے کا حکم دیا، جب اسے پتھر لگے تو وہ بھاگا، ایک روایت میں ہے: جب اس نے پتھروں کی تکلیف محسوس کی تو نکل پڑا اور بھاگ گیا، جب یہ بات نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تک پہنچی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم نے اسے چھوڑ کیوں نہیں دیا تھا؟
Haidth Number: 6713
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۱۳) تخریج: حدیث صحیح لغیرہ، غیر ان قولہ: ’’بین مکۃ والمدینۃ‘‘ فیہ نظر، وھذا اسنادہ ضعیف لجھالۃ حال عبد العزیز بن عبد اللہ (انظر: ۱۶۵۸۵)

Wazahat

فوائد:… جو آدمی از خود اعتراف کرے، اس کو انکار کرنے کا حق حاصل ہے، حدیث نمبر (۶۶۹۲، ۶۷۰۲) کی شرح میں اس مسئلہ کی وضاحت ہو چکی ہے۔