Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کے سنت ہونے کا بیان کہ گواہ خود سنگسار کرنے کی ابتداء کرے اور زانی کے اقرار کرنے کی صورت میں حکمران ابتداء کرے، نیز اس چیز کا بیان کہ شادی شدہ زانی کو کوڑے لگا کر رجم کیا جائے

۔ (۶۷۱۵)۔ عَنْ عَامِرٍ قَالَ: کَانَ لِشَرَاحَۃَ زَوْجٌ غَائِبٌ بِالشَّامِ وَأَنَّہَا حَمَلَتْ فَجَائَ بِہَا مَوْلَاھَا اِلٰی عَلِیِّ بْنِ اَبِیْ طَالِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَقَالَ: اِنَّ ھٰذِہٖزَنَتْفَاعْتَرَفَتْفَجَلَدَھَایَوْمَ الْخَمِیْسِ مِائِۃً وَرَجَمَہَا یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَحَفَرَ لَھَا اِلَی السُّرَّۃِ وَأَنَا شَاھِدٌ، ثُمَّ قَالَ: اِنَّ الرَّجْمَ سُنَّۃٌ سَنَّہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَلَوْ کَانَ شَہِدَ عَلٰی ھٰذِہٖأَحَدٌلَکَانَ أَوَّلُ مَنْ یَرْمِی الشَّاھِدَ، یَشْہَدُ ثُمَّ یُتْبِعُ شَہَادَتَہُ حَجَرَہُ وَلٰکِنَّہَا أَقَرَّتْ فَاَنَا أَوَّلُ مَنْ رَمَاھَا، فَرَمَاھَا بِحَجَرٍ ثُمَّ رَمَی النَّاسُ وَأَنَا فِیْہِمْ، قَالَ: فَکُنْتُ وَاللّٰہِ! فِیْمَنْ قَتَلَہَا۔ (مسند احمد: ۹۷۸)

۔ عامر شعبی سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: شراحہ کا خاوند اس کے پاس سے غائب تھا اور وہ شام میں تھا، لیکن شراحہ حاملہ ہوگئی، اس کا سرپرست اسے سیدنا علی بن ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس لے آیا اور کہا: اس نے زنا کیا ہے اور اس نے خود بھی اعتراف کر لیا، پس سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے جمعرات کے دن اس کو سو کوڑے لگائے اور جمعہ کے دن اس کو رجم کیا ، اس کے لئے ناف تک گڑھا کھودا، میں بھی وہاں موجود تھا، پھر سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: بیشک رجم سنت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو نافذ کیا، اگر اس عورت پر کوئی گواہی دیتا تو وہی پہلا پتھر پھینکتا، پہلے گواہی دیتا، ساتھ ہی گواہی کے بعد پتھر مارتا۔ لیکن اس عورت نے اقرار کیا ہے، اس لیے میں پہلا ہوں جو اسے پتھر مارتا ہوں، پھر اس پر پتھر پھینکا ، بعد ازاں لوگوں نے پتھر مارے، عامر کہتے ہیں: اللہ کی قسم! میں ان میں سے ہوں، جنہوں نے اسے قتل کیا تھا۔
Haidth Number: 6715
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۱۵) تخریج: صحیح۔ أخرجہ البخاری وروایتہ مختصرۃ بقصۃ الرجم فقط: ۶۸۱۲ (انظر: ۹۷۸)

Wazahat

فوائد:… گواہی دینے والے کا پہلا پتھر پھینکنا اور اعتراف کرنے والے پر حاکم کا پہلا پتھر پھینکنا،یہ مستحب امور ہیں۔