Blog
Books
Search Hadith

وضع حمل تک حاملہ عورت سے حد کو مؤخر کر دینے کا بیان

۔ (۶۷۲۱)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا اَنَّ خَادِمًا لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَحْدَثَتْ فَأَمَرَنِیْ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ أُقِیْمَ عَلَیْہَا الْحَدَّ، فَأَتَیْتُہَا فَوَجَدْتُہَا لَمْ تَجِفَّ مِنْ دَمِہَا، فَأَتَیْتُہُ فَأَخْبَرْتُہُ، فَقَالَ: ((إِذَا جَفَّتْ مِنْ دَمِہَا فَأَقِمْ عَلَیْہَا الْحَدَّ، أَقِیْمُوْا الْحُدُوْدَ عَلٰی مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُکُمْ۔)) (مسند احمد: ۷۳۶)

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے اس طرح بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی ایک لونڈی نے زنا کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں اس پر حد قائم کروں، لیکن جب میں اس کے پاس آیا تو اس کو اس حال میں پایا کہ ابھی اس کا نفاس کا خون خشک نہیں ہوا تھا، میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس واپس آ گیااورآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو صورتحال پر مطلع کیا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب اس کا خون خشک ہو جائے تو پھر اس کو حد لگانا،اپنے غلاموں پر بھی حدیں قائم کیا کرو۔
Haidth Number: 6721
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۲۱) تخریج: انظر الحدیث السابق

Wazahat

فوائد:… اگر کوڑے لگانے کی سزا ہو تو مریض کے صحت یاب ہونے کا انتظار کیا جائے، ’’البحر‘‘ میں اس بات پر اجماع نقل کیا گیا ہے کہ سخت گرمی، سخت سردی اور کسی متوقع بیماری کی وجہ سے کنوارے زانی مجرم کو مہلت دی جائے گی،یہاں تک کہ موسم کی شدت ختم ہو جائے اور بیماری کا خطرہ ٹل جائے۔ اگر حالات کے لحاظ سے کنوارے زانی کو مہلت دی جاسکتی ہے تو شادی شدہ کے لیے بھی اس مہلت کا جواز ہونا چاہیے۔ فرق کی کوئی شرعی دلیل نہیں۔ (عبداللہ رفیق)