Blog
Books
Search Hadith

مریض پر حد قائم کرنے کا بیان

۔ (۶۷۲۲)۔ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ قَالَ: کَانَ بَیْنَ أَبْیَاتِنَا اِنْسَانٌ مُخْدَجٌ ضَعِیْفٌ لَمْ یُرْعَ أَھْلُ الدَّارِ اِلَّا وَھُوَ عَلٰی أَمَۃٍ مِنْ إِمَائِ الدَّارِ یَخْبُثُ بِہَا، وَکَانَ مُسْلِمًا فَرَفَعَ شَأْنَہُ سَعْدٌ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((اضْرِبُوْہُ حَدَّہُ۔)) قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّہُ أَضْعَفُ مِنْ ذٰلِکَ، إِنْ ضَرَبْنَاہُ مِائَۃً قَتَلْنَاہُ، قَالَ: ((فَخُذُوْا لَہُ عِثْکَالًا فِیْہِ مِائَۃُ شِمْرَاخٍ فَاضْرِبُوْہُ بِہِ ضَرْبَۃً وَاحِدَۃً وَخَلُّوْا سَبِیْلَہُ۔)) (مسند احمد: ۲۲۲۸۱)

۔ سیدنا سعید بن سعد بن عبادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: ہمارے محلے میں ایک ناقص الخلقت انسان رہتا تھا، گھر والوں کو یہ دیکھ کر بڑی حیرانی ہوئی کہ وہ محلہ کی ایک لونڈی کے ساتھ زنا کررہا ہے، جبکہ وہ مسلمان تھا۔ سیدنا سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس کا معاملہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تک پہنچایا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے حد لگائو۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ اس قابل نہیں کہ حد برداشت کر سکے، اگر ہم نے اسے سو کوڑے لگائے تو وہ مر جائے گا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر ایک ٹہنی لے لو، جس میں سو شاخیں ہوں اور اسے ایک دفعہ مار دو اور پھر اس کو چھوڑ دو۔
Haidth Number: 6722
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۲۲) تخریج: حدیث صحیح۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۲۵۷۴ (انظر: ۲۱۹۳۵)

Wazahat

فوائد:… اس سے ثابت ہوا کہ اگر مریض اصل حد برداشت نہ کر سکے تو اسے اس طرح سزا دے کر فارغ کیا جاسکتا ہے۔ لیکنیہ استثنائی صورت اس سزا کے بارے میں ہے، جو موت سے کم ہو، جیسا کہ کنوارے زانی کو کوڑے مارنا ہے، اگر سزا ہی موت ہو تو پھر مکمل طور پر حدّ لگائی جائے گی۔