Blog
Books
Search Hadith

آقا کا اپنے غلام پر حد نافذ کرنے کا بیان

۔ (۶۷۴۲)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((إِذَا زَنَتْ أَمَۃُ أَحَدِکُمْ (زَادَ فِی رِوَایَۃٍ: فَتَبَیَّنَ زِنَاھَا) فَلْیَجْلِدْھَا وَلَا یُعَیِّرْھَا، فَاِنْ عَادَتْ فَلْیَجْلِدْھَا وَلَا یُعَیِّرْھَا، فَاِنْ عَادَتْ فَلْیَجْلِدْھَا وَلَا یُعَیِّرْھَا، فَاِنْ عَادَتْ فِی الرَّابِعَۃِ فَلْیَبِعْہَا وَلَوْ بِحَبْلٍ مِنْ شَعْرٍ أَوْ ضَفِیْرٍ مِنْ شَعْرٍ۔)) (مسند احمد: ۸۸۷۳)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اکرم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کرے اوراس کا زنا ظاہر ہو جائے تو وہ اپنی لونڈی کو حد لگائے اور اسے عار نہ دلائے،پھر اگر وہ اسی جرم کا ارتکاب کرے تو اس کو کوڑے لگائے ، لیکن عار نہ دلائے، اگر وہ پھر زنا کرے تو اس کو حدّ لگائے اور اسے عار نہ دلائے، اگر وہ چوتھی مرتبہ زنا کی مرتکب ہو جائے تووہ اس لونڈی کو فروخت کر دے، اگرچہ بالوں کی رسییا چند بٹے ہوئے بالوں کے عوض فروخت کرنا پڑے۔
Haidth Number: 6742
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۴۲) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۷۰۳ (انظر: ۸۸۸۶)

Wazahat

فوائد:… ’’فَلْیَجْلِدْھَا‘‘ کا معنییہ نہیں کہ مالک اپنی لونڈی کو تعزیری کوڑے لگائے، بلکہ ان الفاظ سے مراد حد والے پچاس کوڑے ہیں، کیونکہ مسند احمد کی حدیث نمبر(۷۳۹۵) کے الفاظ یہ ہیں: ’’فَلْیَجْلِدْھَا الْحَدَّ‘‘ یعنی وہ اس کو حد لگائے۔