Blog
Books
Search Hadith

تہمت کی حد اسی کوڑے ہونے کا بیان

۔ (۶۷۵۰)۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہٖقَالَ: قَضٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی وَلَدِ الْمُتَلَاعِنَیْنِ: ((أَنَّہُ یَرِثُ أُمَّہُ وَتَرِثُہُ أُمُّہُ، وَمَنْ قَفَاھَا بِہِ جُلِدَ ثَمَانِیْنَ، وَمَنْ دَعَاہُ وَلَدَ زِنًا جُلِدَ ثَمَانِیْنَ۔)) (مسند احمد: ۷۰۲۸)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے لعان کرنے والوں کی اولاد کے بارے میں رسو ل اکرم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ فیصلہ فرمایا: یہ اولاد اپنی ماں کی اور اس کی ماں ان کی وارث بنے گی اور جس نے اس خاتون پر تہمت لگائی، اس کو اسی (۸۰) کوڑے لگائے جائیں گے اور جس نے ایسی اولاد کو زنا والی اولاد قرار دیا، اس کو بھی اسی (۸۰) کوڑے لگائے جائیں گے۔
Haidth Number: 6750
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۵۰) تخریج: اسنادہ ضعیف، محمد بن اسحق مدلس، وقد عنعن (انظر: ۷۰۲۸)

Wazahat

فوائد:… اس باب میں تہمت سے مراد عورت پر زنا کی تہمت لگانا ہے۔ لیکنیہ مسئلہ ایسے ہی ہے کہ میاں بیوی جس بچے پر لعان کریں گے، وہ ماں کی طرف منسوب ہو گا اور وہ ماں اور بیٹا ایک دوسرے کے وارث بنیں گے۔