Blog
Books
Search Hadith

تہمت کی حد اسی کوڑے ہونے کا بیان

۔ (۶۷۵۱)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: لَمّا نَزَلَ عُذْرِیْ قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلَی الْمِنْبَرِ فَذَکَرَ ذَالِکَ وَتَلَا الْقُرْآنَ فَلَمَّا نَزَلَ أَمَرَ بِرَجُلَیْنِ وَامْرَأَۃٍ فَضُرِبُوْا حَدَّھُمْ۔ (مسند احمد: ۲۴۵۶۷)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: جب میرا عذر نازل ہوا تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم منبر پر تشریف لے گئے، اس چیز کا ذکر کیا، پھر قرآن پاک کی متعلقہ آیات کی تلاوت کی، پھر جب منبر سے نیچے اترے تودو مردوں اور ایک عورت کو حد لگانے کا حکم دیا، پس ان پر حد لگا دی گئی۔
Haidth Number: 6751
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۵۱) حدیث حسن، أخرجہ ابوداود: ۴۴۷۴، والترمذی: ۳۱۸۱، وابن ماجہ: ۲۵۶۷ (انظر: ۲۴۰۶۶)

Wazahat

فوائد:… یہ ایک طویل قصہ ہے، اس کا بیان سورۂ نور کی بارہ تیرہ آیات میںموجود ہے، یہ واقعہ سیدہ عائشہc کی عزت و عظمت پر دلالت کرتا ہے، جن تین افراد کو تہمت کی سزا میں کوڑے لگے تھے، وہ مسلمان تھے، ان کے نام یہ ہیں: سیدنا مسطح، سیدنا حسان بن ثابت اور سیدہ حمنہ بنت جحش e، امام حاکم نے ’’الاکلیل‘‘ میں ایک روایت بیان کی ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی کریمa نے جن لوگوں کو تہمت کی حد لگائی تھی، ان میں رئیس المنافقین عبد اللہ بن اُبی بھی تھا۔