Blog
Books
Search Hadith

شراب کی حرمت، اس کو پینے والے پر لعنت کرنے اور اس کے آخرت میں شراب سے محروم ہو جانے کا بیانا، الا یہ کہ وہ توبہ کر لے

۔ (۶۷۷۱)۔ ) وَعَنْہُ اَیُضًا قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((أَتَانِی جِبْرِیْلُ فَقَالَ: یَا مُحَمَّدُ! إِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ لَعَنَ الْخَمْرَ وَعَاصِرَھَا وَمُعْتَصِرَھَا وَشَارِبَہَا وَحَامِلَہَا وَالْمَحْمُوْلَۃَ إِلَیْہِ وَبَائِعَہَا وَمُبْتَاعَہَا وَسَاقِیَہَا وَمُسْتَقِیَہَا۔)) (مسند احمد: ۲۸۹۷)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جبریل علیہ السلام میرے پاس آئے اور کہا: اے محمد! بے شک اللہ تعالی نے شراب کے معاملے میں پر لعنت کی ہے: خود شراب پر، اس کو نچوڑنے والے پر، نچڑوانے والے پر،پینے والے پر،اٹھانے والے پر،جس کی طرف اٹھاکر لے جائی جائے اس پر، فروخت کرنے والے پر، خریدنے والے پر، پلانے والے پر اور پینے کا مطالبہ کرنے والے پر۔
Haidth Number: 6771
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۷۱) تخریج: صحیح لغیرہ، أخرجہ ابن حبان: ۵۳۵۶، والحاکم: ۴/ ۱۴۵، والطبرانی: ۱۲۹۷۶(انظر: ۲۸۹۷)

Wazahat

فوائد:… شراب کے سلسلے میں اصل گنہگار تو شراب پینے والا ہے، اسی کے لیے شراب بنائی جاتی ہے، لیکن اس کی وجہ سے مزید اُن افراد پر لعنت کی گئی ہے، جو متعلقہ آدمی تک شراب پہنچانے میں تعاون کرتے ہیں۔ اس حدیث کا مطلب یہ ہوا کہ شرّ اور برائی میں تعاون بھی گناہ کا کام ہے۔