Blog
Books
Search Hadith

شرابی کی حد اور اس کو مارنے کی مقدار کا بیان اور اس کو کس چیز سے مارا جائے گا

۔ (۶۷۷۹)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أُتِیَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَجَلَدَہُ بِجَرِیْدَتَیْنِ نَحْوَ الْأَرْبَعِیْنَ، قَالَ: وَفَعَلَہُ أَبُوْبَکْرٍ، فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ اسْتَشَارَ النَّاسَ، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ عَوْفٍ: أَخَفُّ الْحُدُوْدِ ثَمَانُوْنَ، قَالَ: فَأَمَرَ بِہِ عُمَرُ۔ (مسند احمد: ۱۲۸۳۶)

۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس ایک آدمی لایا گیا، اس نے شراب پی ہوئی تھی، آپ نے اسے کھجور کی دو ٹہنیوں سے چالیس ضربیں لگائیں، سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھییہی سنت جاری رکھی، لیکن جب سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ خلیفہ بنے تو انھوں نے لوگوں سے مشورہ کیا،سیدنا عبد الرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے یہ مشورہ دیا کہ سب سے ہلکی حد اسی (۸۰) کوڑے ہے، تو سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے شرابی کو اسی کوڑے لگانے کا حکم دے دیا۔
Haidth Number: 6779
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۷۹) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… شریعت ِ اسلامیہ میں سب سے ہلکی حدّ تہمت لگانے والے کی ہے، یعنی اسی (۸۰) کوڑے، باقی تمام حدود اس سے زیادہ سنگین ہیں۔