Blog
Books
Search Hadith

شرابی کی حد اور اس کو مارنے کی مقدار کا بیان اور اس کو کس چیز سے مارا جائے گا

۔ (۶۷۸۱)۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اُتِیَ بِالنُّعَیْمَانِ اَوِ ابْنِ النُّعَیْمَانِ وَھُوَ سَکْرَانُ، قَالَ: فَاشْتَدَّ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (وَفِیْ لَفْظٍ: فَشَقَّ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَشَقَّۃً شَدِیْدَۃً) وَأَمَرَ مَنْ فِی الْبَیْتِ أَنْ یَضْرِبُوْہُ، قَالَ عُقْبَۃُ: فَکُنْتُ فِیْمَنْ ضَرَبَہُ (زَادَ فِی رِوَایَۃٍ) فَضَرَبُوْہُ بِالْأَیْدِی وَالْجَرِیْدِ، فَکُنْتُ فِیْمَنْ ضَرَبَہُ۔ (مسند احمد: ۱۶۲۵۵)

۔ سیدنا عقبہ بن حارث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نعیمانیا ابن نعمان کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس لایا گیا، وہ نشے میں مست تھے، یہ بات رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر گراں گزری، ایک روایت میں ہے: اس صورتحال سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بڑی مشقت ہوئی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھر میںموجود افراد کو حکم دیا کہ وہ اس کو ماریں، سیدنا عقبہ کہتے ہیں؟ میں بھی اس کو مارنے والوں میں تھا، ہم نے اس کو ہاتھوں اور کھجور کی ٹہنیوں سے مارا تھا۔
Haidth Number: 6781
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۷۸۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۷۷۵(انظر: ۱۶۱۵۵)

Wazahat

فوائد:… سیدنا نعیمانb اسلام کے اولین سپوتوں میں سے تھے، یہ بیعت ِ عقبہ اور غزوۂ بدر اور دیگر کئی معرکوں میں شریک ہوئے تھے، یہ خوش طبع انسان تھے، نبی کریم بھیa ان کی خوش طبعی سے مسکراتے تھے، ان جیسے عظیم لوگوں کو شراب سے دور رہنا چاہیے تھا، اسی وجہ سے آپ a کو رنج و ملال زیادہ ہوا۔ اس جگہ اگرچہ شک کے ساتھ ہے کہ نعیمانیا ابن نعیمان کو نبی کریمa کے پاس لایا گیا، لیکن صحیح بخاری، کتاب الوکالۃ میں شک کے بغیر ہے کہ نعیمان کو لایا ہے۔ مزید وہاں یہ بھی ہے اس کو لانے والے حدیث کے راوی عقبہ بن حارث خود ہی تھے۔ (عبداللہ رفیق)